کے سی آر سے ناراضگی کے باعث معمار دستور کی توہین نامناسب
ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے 125 فٹ طویل مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کئے جائیں

کے سی آر سے ناراضگی کے باعث معمار دستور کی توہین نامناسب
ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے 125 فٹ طویل مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کئے جائیں
چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ریاستی وزرا اس مرتبہ کوتاہی نہ برتیں
اسمرتی ونم کے دروازے عوام کے لئے بھی کھولے جائیں۔کے کویتا کا پر زور مطالبہ
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ ریاستی حکومت کو نیکلس روڈ پر واقع ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے 125 فٹ طویل مجسمہ کو باقاعدہ خراج عقیدت پیش کرنا چاہئے۔ کویتا نے پر زور انداز میں کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کی یومِ پیدائش کے موقع پر خود وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو اپنے کابینی رفقاء کے ہمراہ ڈاکٹر امبیڈکر اسمرتی ونم پہنچ کر معمار دستور وعظیم رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہئے۔انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے سی آر نے 125 فٹ اونچے مجسمہ کی تنصیب عمل میں لاکر امبیڈکر کی عظمت اور ان کی تحریک کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کا کام کیا۔ صرف کے سی آر سے ناراضگی کی وجہ سے آئین کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین مناسب عمل نہیں ہے۔کویتا نے کہا کہ دنیا بھر میں ڈاکٹر امبیڈکر کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ایسے میں خود ہماری ریاست میں سکریٹریٹ کے قریب واقع اُن کا شاندار مجسمہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے جو کہ افسوسناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا رویہ ڈاکٹر امبیڈکر کی عظمت کے منافی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ برس امبیڈکر جینتی کے موقع پر نہ تو وزیر اعلیٰ اور نہ ہی کوئی وزیر 125 فٹ اونچے مجسمہ کو خراج عقیدت پیش کرنے آیا۔ یہاں تک کہ کسی نے پھولوں کی مالا بھی چڑھانا گوارا نہیں کیا۔کویتا نے اپیل کی کہ اس مرتبہ ایسی کوتاہی نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ کو خود پہل کرتے ہوئے عظیم قائد کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرنا چاہئے۔آخر میں کویتا نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر امبیڈکر مجسمہ اور اسمرتی ونم کے دروازے عوام کے لئے کھولے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مقام کا مشاہدہ کر سکیں اور ڈاکٹر امبیڈکر کی جدوجہد اور افکار سے واقف ہوسکیں