تلنگانہ کی تہذیب و ثقافت کے تحفظ کےلئے کے کویتا کا اعلان جنگ
جگتیال میں 22 فٹ بلند حقیقی تلنگانہ تلی مجسمہ کےلئے سنگ بنیاد۔ تقریب میں ہزاروں افراد بشمول خواتین کی کثیر تعداد شریک
تلنگانہ کی تہذیب و ثقافت کے تحفظ کےلئے کے کویتا کا اعلان جنگ
جگتیال میں 22 فٹ بلند حقیقی تلنگانہ تلی مجسمہ کےلئے سنگ بنیاد۔ تقریب میں ہزاروں افراد بشمول خواتین کی کثیر تعداد شریک
رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کا والہانہ استقبال۔ بتکماں اور موٹر سیکل ریالی کا اہتمام
ہماری تاریخ اور ورثہ کو مٹانے کی کوششیں ناقابل برداشت۔حکومت اور منحرف رکن اسمبلی پر شدید تنقید
سابق رکن لوک سبھانظام آباد و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا نے آج جگتیال کا دورہ کیا۔ اپنے قدیم حلقہ لوک سبھا میں شامل جگتیال کے نو ماہ بعد کویتا کے دورہ پر زبردست عوامی جوش و خروش دیکھا گیا۔ جگتیال کی فضائیں جئے تلنگانہ کے نعروں سے گونج اٹھیں۔ عوام بالخصوص خواتین کی کثیر تعداد نے بی آر ایس اور کے کویتا کے تئیں اپنی اٹوٹ وابستگی کا اظہار کیا۔ جگتیال میں جگہ جگہ کویتا کا والہانہ استقبال کیا گیا اور پھول نچھاور کئے گئے۔ دھارور چوراہے پر کویتا کا شاندار استقبال کیا گیا اور عظیم الشان موٹر سائیکل ریلی منظم کی گئی۔ واضح رہے کہ جگتیال شروع سے ہی بی آر ایس کا گڑھ رہا ہے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں بھی جگتیال میں گلابی پرچم بلند ہوا تاہم بی آرایس کے ٹکٹ پر منتخب رکن اسمبلی سنجے کمار نے دھوکہ دیا اور کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ کے کویتا کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے عوام کا ہجوم جمع ہوگیا اور خواتین کی کثیر تعداد کویتا سے ملاقات کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جارہی تھی۔ تلنگانہ کی تہذیب و ثقافت کی علامت بتکماں بھی کھیلا گیا۔ کویتا کے ساتھ خواتین فرط مسرت سے سرشار دیکھی گئیں۔ سرزمین جگتیال پر غیر انتخابی ماحول میں انتخابی نظارہ دیکھنے میں آیا۔ ہر طرف گلابی پرچم نظر آرہے تھے۔
حیدرآباد۔15ڈسمبر(آداب تلنگانہ نیوز) تلنگانہ کی تہذیب و ثقافت ہمارا فخر ہے اور بتکماں اس کے دل کی دھڑکن ہے اگر حکومت نے اسے نظر انداز کیا تو عوام اس کے تحفظ کے لئے کھڑے ہوں گے۔ ہم نے فخر کے ساتھ جگتیال میں 22 فٹ بلند حقیقی تلنگانہ تلی مجسمہ کی بنیاد رکھی ہے کیونکہ ہمارے تاریخی ورثہ کو مٹایا نہیں جا سکتا۔ان خیالات کا اظہار کے کویتا رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس نے کیا۔ وہ جگتیال میں ایک عظیم الشان تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام اور خواتین نے شرکت کی۔شرکا نے بی آر ایس اور کے کویتا سے اپنی اٹوٹ وابستگی کا اظہار کیا۔کے کویتا نے تلنگانہ کی تہذیب اور ثقافت پر حملہ کی شدید مخالفت کر تے ہوئے جگتیال میں حقیقی تلنگانہ تلی مجسمہ کے لئے سنگ بنیاد رکھا۔کویتا نے تلنگانہ کے حقیقی جذبات اور احساسات کی ترجمانی کی اور حکومت کے فیصلہ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ ریاست میں تلنگانہ تلی کی تبدیلی اور تلنگانہ کے تاریخی ورثہ پر رکیک حملہ کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بتکماں کھیلا۔ کویتا کی 9 ماہ بعد جگتیال میں آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا۔کے کویتا نے تلنگانہ کی حقیقی تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کی ذمہ داری لی ہے اور جگتیال میں حقیقی تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی تنصیب کا بیڑا اٹھایاہے۔سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کویتا نے کہا کہ خواتین اور عوام کی کثیر تعداد میں موجودگی نے آج پھر ایک مرتبہ اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ جگتیال بی آر ایس کا مضبوط گڑھ اور قلعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کو کانگریس کے دور حکومت میں تلنگانہ تلی اور بتکماں جیسے قیمتی ثقافتی ورثہ سے محرومی کا سامنا ہے۔ کویتا نے کہا کہ یہاں آج کثیر تعداد میں خواتین موجود ہیں۔ کانگریس نے خواتین سے کئی وعدے کئے۔خواتین کو ماہانہ 2500 روپے مالی امداد دینے کا وعدہ کیا۔ میں آج آپ سے پوچھتی ہوں کہ کیا آپ کو ماہانہ رقم موصول ہورہی ہے؟ علاوہ ازیں ریونت ریڈی نے وظیفہ کی رقم میں اضافہ کا وعدہ کیا۔ائمہ و موذنین کے اعزازیہ کو بھی بڑھانے کا وعدہ کیا لیکن تاحال کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ کویتا نے ریونت ریڈی حکومت سے استفسار کیا کہ آیا وہ وعدوں پر عمل درآمد کب کرے گی یا یہ محض جھوٹے وعدے ثابت ہوں گے؟ انہوں نے مقامی ایم ایل اے ڈاکٹر سنجے کمار پر بھی شدید تنقید کی۔ سنجے کمار نے بی آر ایس پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی اور کامیابی کے بعد کانگریس میں شامل ہو گئے۔ کویتا نے کہا کہ منحرف رکن اسمبلی کس طرح ایوان کے اجلاسوں میں شرکت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کی مقبول عام علامتوں اور نشانات کو مٹانے کے لئے منظم سازشیں کی جارہی ہیں۔ تلنگانہ تلی مجسمہ کو تلنگانہ کے عوام نے مل کر بنایا تھا۔ آج ریونت ریڈی نے تلنگانہ تلی مجسمہ سے بتکماں کو ہٹادیا، اس تبدیلی کا کیا مطلب ہے۔ کویتا نے کہا کہ مجسمہ سے بتکماں کو ہٹا کر انہوں نے ریاست کے سارے عوام خاص طور پر خواتین کی توہین کی ہے اور یہ توہین ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس نے کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت میں تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی تبدیلی منظور نہیں ہے۔ خواتین اور بی آر ایس کارکنان کی کثیر تعداد نے جگتیال شہر کے مضافات میں دھارور چوراہے پر کویتا کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ کویتا نے بی آر امبیڈکر کے مجسمہ پرگلہائے عقیدت پیش کئے اورخواتین کے ساتھ روایتی تہواربتکماں میں شرکت کی۔ بعد ازاں انہوں نے دھارور سے نئے بس اسٹانڈ تک منعقدہ موٹر سائیکل ریالی میں حصہ لیا۔
#Telangana culture preservation