ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پر دنیا بھر کے سربراہان مملکت کی مبارکباد
ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پر دنیا بھر کے سربراہان مملکت کی مبارکباد
واشنگٹن، 6 نومبر : دنیا بھر کے سربراہان مملکت نے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست دینے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فاکس نیوز، ایسوسی ایٹڈ پریس، نیو یارک ٹائمز اور دیگر کی جانب سے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کی خبروں کے بعد انہیں مبارکباد کے پیغامات ملنا شروع ہوئے۔
چار سال قبل وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں فتح کے ساتھ شاندار سیاسی واپسی کی۔
ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے مائکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پرمبارکباد دی اور کہا کہ’ وہ ٹرمپ کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان جامع عالمی اور تزویراتی شراکت داری کے لیے مسلسل رابطے کے خواہاں ہیں۔’
نریندر مودی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ’ آئیے ہم اپنے لوگوں کی بہتری کے لیے کام کریں اور ساتھ ہی عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کو بھی فروغ دیں۔’
دونلڈ ٹرمپ کو جہاں دنیا بھر سے جیتنے پر مبارکباد کے پیغامات موصول ہوئے وہیں کریملن کے ترجمان ڈمٹری پیسکو نے صحافیوں کو بتایا کہ نو منتخب امریکی صدر کے اقدامات کو دیکھا جائے گا، صدر ولادیمیر پیوٹن کا انہیں مبارکباد دینے کا کوئی امکان نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ امریکہ یوکرین میں تنازع کو ختم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے لیکن وہ اس مسئلےکو ہوا دینے والا ملک بھی ہے۔’
دمتری پیسکو کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کچھ سخت بیانات بھی دیئے ہیں تاہم انہوں نے عالمی سطح پر امن کی خواہشات اور پرانی جنگوں کو جاری رکھنے کی بنیاد پر ہونے والی سیاست کو ختم کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایکس پر پیغام میں دوسری بار صدر منتخب ہونے پر ٹرمپ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ’عالمی معاملات میں ان کی ’طاقت کے ذریعے امن‘ کی سوچ کو سراہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ یہی وہ اصول ہے جو یوکرین میں امن کے قیام میں کردار ادا کرسکتا ہے۔’
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے ایکس پر لکھا’ مجھے یقین ہے کہ امریکی لوگوں کی طرف سے انتخابات کے ذریعے شروع کیے گئے نئے دور میں ایک منصفانہ اقوام عالم کے لیے مزید کوششیں کی جائیں گی۔’انہوں نے کہا، ’مجھے امید ہے کہ ترکیہ اور امریکا کے تعلقات مضبوط ہوں گے اور علاقائی و عالمی بحرانوں اور جنگوں، خاص طور پر فلسطین کے مسئلے اور روس- یوکرین جنگ کا خاتمہ ہوگا۔‘
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ وہ آنے والے سالوں میں ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’سب سے قریبی ہونے اتحادی کی وجہ سے ہم اپنی آزادی، جمہوریت اور کے لیے دفاع کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔‘
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ کے ساتھ پرامن باہمی تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔ماؤننگ نے کہا کہ ’ہم امریکی لوگوں کے انتخاب کی قدر کرتے ہیں، ہماری امریکا کے حوالے سے پالیسی مستقل ہے، امریکی صدارتی الیکشن ان کا اندرونی معاملہ ہے۔‘انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کے نو منتخب صدر کو مبارکباد دینے کے حوالے سے کہا کہ ؛امریکہ کے الیکشن کے باضابطہ نتائج کے بعد ہم معاملات کو معمول کے طریقے سے چلائیں گے۔’
وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ کا مزید کہنا تھا کہ ہم باہمی احترام، باہمی امن اور مشترکہ تعاون کے اصولوں پر مبنی چین-امریکا تعلقات کو جاری رکھیں گے۔
فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون نے الیکشن میں فتح حاصل کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہم مزید امن اور خوشحالی کے لیے ساتھ ملکر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے نے بھی نومنتخب صدر کو مبارکباد دی اور کہا کہ ’ان کی قیادت ایک بار پھر ہمارے اتحاد کو مضبوط رکھنے کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گی، میں ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔‘