میں مجسموں کے مقابلوں کا شدیدمخالف ہوں :تشار گاندھی
میں مجسموں کے مقابلوں کا شدیدمخالف ہوں :تشار گاندھی, فنڈس کو تعلیم اور صحت کے شعبہ جات پر صرف کیاجائے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مشورہ
حیدرآباد ۔ 3;نومبر(آداب تلنگانہ نیوز)لنگر حوض میں گاندھی جی کے دنیا کے سب سے بڑے مجسمہ کی تنصیب کے ریاستی حکومت کے منصوبے کی بابائے قوم کے ارکان خاندان کی طرف سے مخالفت کی جارہی ہے ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اعلان کیاتھاکہ لنگر حوض میں بابوگھاٹ کو گاندھیائی نظرےہ کے عالمی مرکز کے طور پر تیار کرنے کےلئے منصوبے بنائے جارہے ہیں ۔ اس مقام پر پہلے ہی سے گاندھی جی کا مجسمہ موجود ہے ۔ تاہم ریاستی حکومت اب یہاں گاندھی جی کا دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ نصب کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ یہ گجرات میں دریائے نرمدا پر واقع سردار ولبھ بھائی پٹیل مجسمہ کی طرز پر رہے گا ۔ تاہم کانگریس حکومت کے اس اقدام کی گاندھی جی کے افراد خاندان نے مخالفت کی ہے ۔ گاندھی جی کے پڑ پوتے تشار گاندھی نے کہاکہ وہ مجسموں کے مقابلوں کے شدید مخالف ہیں ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ریاستی حکومت مذکورہ بالا فنڈس کو صحت اور تعلیم کے شعبہ جات میں استعمال کرے ۔ تشار گاندھی نے ایکس پر کہاکہ میں مجسمہ کے اس مقابلہ کے سخت خلاف ہوں ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی جی سے میری مخلصانہ اپیل ہے کہ برائے کرم باپو کے بلند مجسمہ کے بجائے ریاست میں ہیلت کیر اور تعلیمی اقدامات کے خصوص میں فنڈس کا استعمال کیاجائے ۔ تشار گاندھی کے چیف منسٹر کو دیئے گئے اس مشورے کی بیشتر افراد نے تائید وحمایت کی ۔ ورون ورما ایک صارف نے تشار گاندھی کی تجویز سے اتفاق کیا اور کہاکہ ہمارے پاس کافی مجسمے ہےں ۔ ہ میں بہتر سڑکوں ‘دواخانوں ‘انفراسٹرکچر ‘بریجس ‘اسکولس ‘کالجس وغیرہ کی ضرورت ہے ۔ حالانکہ ہ میں باپو کے اصولوں کی تقلید اور ان پر عمل آوری کےلئے مزید سیاستدانوں کی ضرورت ہے ۔