صالحین کے ذکر سے دلوں میں نیکی اور تقویٰ پیدا ہوتا ہے
شاد نگر میں عرس محبوبینؒ ‘ جلسہ فیضان اولیاءسے مولانا جنید پاشاہ ‘ مولانا حقانی پاشاہ کے خطابات
صالحین کے ذکر سے دلوں میں نیکی اور تقویٰ پیدا ہوتا ہے
شاد نگر میں عرس محبوبینؒ ‘ جلسہ فیضان اولیاءسے مولانا جنید پاشاہ ‘ مولانا حقانی پاشاہ کے خطابات
حیدرآباد 30۔اکتوبر (پریس نوٹ) اولیاءکرام وہ ہوتے ہیں جنہیں دیکھنے سے اللہ یاد آجاتا ہے۔لوگ اللہ والوں کے قریب اس لئے ہوجاتے ہیں کہ انہیں ولیوں کے پاس اللہ ملتا ہے۔ اسی وجہ سے عوام الناس کو اولیاءکرام کی بارگاہوں میں چین و سکون ملتا ہے۔ دکھی دلوں کو امن و سلامتی حاصل ہوتی ہے۔ اس لئے اولیا ءکرام کے آستانوں پر لوگ بلا لحاظ مذہب ملت بڑی تعداد میں لوگ حاضری دیتے ہیں۔ انبیاءکرام کے بعد اولیاءکرام نے بندگان خدا کو اللہ سے جوڑنے کا کام جاری رکھا۔ ان ہی کی وجہ سے دنیا کے چپہ چہ میں پرچم توحید بلند ہوا۔ لاکھوں افراد کو کلمہ پڑھوایا اور بندوں کو اللہ سے مربوط کرنے میں انہوںنے اپنی زندگیاں صرف کردیں۔ اسی لئے رہتی دنیا تک ان صالحین کا ذکر کیا جاتا رہے گا۔صالحین کا ذکر کرنے ہماری زندگیوں میں نیکی تقویٰ صالحیت اور پرہیز گار پیدا ہوتی ہے اور ہماری توجہ حقوق اللہ ‘ حقوق العباد پر مرکوز ہوجاتی ہے۔ مامڑپلی مودیالہ گوڑہ شاد نگر میں عرس محبوبینؒ و عرس حضرت محبوب میاں شاہ صدیق القادری چشتی ؒ کے موقع پر جلسہ فیضان اولیاءکرام سے خطاب کرتے ہوئے مشائخ حضرا ت نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ مولانا سید قادر محی الدین قادری جنید پاشاہ زرین کلاہ نبیرہ حضرت سلطان الواعظین ؒ اور مولانا خواجہ شاہ محمد شجاع الدین چشتی افتخاری حقانی پاشاہ جانشین حضرت گنج انوار ؒ نے جلسہ فیضان اولیاءسے خطاب کیا ۔
مولانا خواجہ غلام سبحانی صدیق القادری چشتی سجادہ نشین و متولی بارگاہ محبوبین ؒ شاد نگر نے سہ روزہ عرس کی محافل کی صدارت کی اور مراسم عرس انجام دئیے ۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوںنے کہا کہ حضرت عبدالوہاب شاہ قادری چشتی ؒ نے خانقاہ محبوبینؒ میں تقریبا 100 سال قبل ماہانہ مجلس کی تاریخ 12 کو مقرر فرمائی ۔ اس سلسلہ کو صاحب عرس ؒنے اور ان کے نبیرہ حضرت خواجہ غلام صمدانی صدیق القادری چشتی ؒنے بھی جاری رکھا جو تقریبا ایک صدی سے پابندی سے جاری ہے۔ نوین ریڈی ایم ایل سی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ بچپن سے اس بارگاہ میں حاضری دیتے ہیں۔ انہیں ان بزرگوں سے بہت محبت اور عقیدت ہے۔ ہمیشہ وہ ان کے ساتھ رہیں گے۔ جناب محمد محمود علی سابق وزیر داخلہ و رکن قانون ساز کونسل نے بھی عرس تقریب میں شرکت کی اور نذارنہ عقیدت پیش کیا۔ ابتداءمیں حافظ و قاری خواجہ ذیشان پاشاہ قادری چشتی جانشین سجادہ نشین نے خیر مقدمی خطاب کیا اور صاحب عرس ؒ کے احوال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ عرس تقاریب میں پہلے دن غسل شریف کی محفل منعقد ہوئی ۔ دوسرے دن جلوس صندل مسجد مامڑ پلی سے برآمد ہوا۔ مختلف راستوں سے گذرتا ہوا درگاہ شریف پہنچا۔ جلوس میں بلا لحاظ مذہب و ملت غیر مسلم مرد و خواتین کا بڑی تعداد شریک تھی۔ مراسم صندل کے بعد جلسہ فیضان اولیاءاور محفل سماع کا انعقاد عمل میں آیا۔
تیسرے دن محفل چراغاں کا اہتمام کیا گیا۔ تقاریب عرس میں شرکت کرنے والے علما و مشائخ میں قابل ذکر مولانا سید شاہ فرید الدین حسینی بندہ نوازی ‘ مولانا سید ولی بادشاہ قادری الجیلانی ہاشم پاشاہ‘ مولانا سید محمد سیف اللہ حسینی الباقری سیف پاشاہ ‘ مولانا میر مصطفی علی عرفانی ‘ مولانا سید حامد علی شاہ صابری حضوری شاہ‘ مولانا سید شاہ ستار حسینی بندہ نوازی‘ مولانا سید نجم الدین قادری واحدی ‘ مولانا سید شاہ عبدالقادر حسینی بندہ نوازی ‘ مولانا سید حبیب حسینی طاہر بغدادی ‘ مولانا سید جلال الدین بخاری دست ور‘ مولانا قدیر سلطان قادری چشتی‘ مولانا سید احمد اللہ شاہ قادری چشتی‘ مولانا سید اظہرعالم بخاری ‘ مولانا قاضی عظمت اللہ جعفری ‘ مولانا شیخ احمد قادری چشتی ممبئی‘ مولانا مختار حسین شاہ قادری ‘ مولانا محبوب پاشاہ قادری ثانی اور دوسرے شامل ہیں۔ مولانا خواجہ عبدالستار پاشاہ قادری چشتی نے مہمانو ںکا خیر مقدم کیا اور انہیں تہنیت پیش کی۔