تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

برقی شرحوں میں مجوزہ اضافہ کا استرداد بی آرایس کی شاندارفتح

30اور31اکتوبر کو تقاریب کا اہتما م کیاجائے۔کے ٹی آر کا بیان

برقی شرحوں میں مجوزہ اضافہ کا استردادبی آرایس کی شاندارفتح
30اور31اکتوبر کو تقاریب کا اہتما م کیاجائے۔کے ٹی آر کا بیان

حیدرآباد۔29اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز)کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے ریاستی حکومت کے مجوزہ 18ہزار 500کروڑروپئے برقی شرحوں میں اضافہ کےخلاف بی آرایس کی کامیابی کا جشن منانے کےلئے ریاست بھر میں تقاریب کا اعلان کیا۔واضح رہے کہ اسٹیٹ الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن (ای آرسی)نے حکومت کی جانب سے برقی شرحوں میں مجوزہ اضافہ کی تجویز کو مسترد کردیا۔اس سلسلہ میں بی آرایس نے ای آرسی سے نمائندگی کی تھی اور مجوزہ برقی شرحوں میں اضافہ کےخلاف نمائندگی کی تھی۔کے ٹی آر نے برقی شرحوں میں اضافہ کی کوشش میں ریاستی حکومت کی ناکامی اور بی آرایس کی کامیابی پر بی آرایس کیڈر سے کہاہے کہ وہ 30اور31اکتوبرکو تمام منڈلوں ‘حلقہ جات اسمبلی ہیڈ کوارٹرس میں تقاریب کا اہتمام کریں۔انہوںنے ریاست کے عوام کے مفاد میں فیصلہ کرنے اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی تجاویز کو مسترد کرنے پر ای آر سی سے اظہار تشکر کیا۔انہوںنے اس فیصلہ کو عوام اور حقیقی اپوزیشن کی اہم فتح سے تعبیر کیا۔ایک صحافتی بیان میں راماراﺅ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ بی آرایس نے اپنے دس سالہ طویل دوراقتدار میں برقی چارجس میں اضافہ نہیں کیا جبکہ موجودہ کانگریس حکومت میں صرف اندرون 10ماہ برقی شرح میں بھاری اضافہ کی تجویز پیش کی۔انہوںنے کہاکہ بی آرایس نے مرکزی اپوزیشن کے طور پر ای آرسی کی عوامی سماعتوں میں سرگرمی اور فعال طور پر حصہ لیا اور عوام کی جانب سے دلائل پیش کئے۔یہی وجہ ہے کہ ای آر سی نے برقی شرحوں میں اضافہ کےخلاف فیصلہ صادرکیا۔کے ٹی آر نے کہاکہ ےہ ایک تاریخی لمحہ ہے کیوںکہ ای آر سی نے عوامی مخالفت کے باعث برقی شرحوں میں اضافہ کی تجاویز کو یکسر مسترد کردیا۔انہوںنے کہاکہ ای آر سی کا فیصلہ ریاستی حکومت کے برخلاف شہریوں کو ترجیح دینے والے ایک غیر معمولی ریگولیٹری موقف کی عکاسی کرتاہے۔کارگزار صدر بی آرایس نے کہاکہ سابق چیف منسٹر وپارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ کی ہدایت پر پارٹی کے سینئر قائدین بشمول وہ خود ای آرسی کے روبرو عوامی خدشات کو موثر انداز میں پیش کئے تھے۔انہوںنے کہاکہ ےہ تلنگانہ کے ہر خاندان کی فتح ہے۔ےہ ایک ایسی کامیابی ہے جس کا ہمیں عوام کی جانب سے جشن مناناچاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button