کانگریس حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام
رامنا پیٹ میں سیمنٹ فیکٹری کے خلاف احتجاج پر بی آر ایس قائدین کی نظر بندی قابل مذمت
کانگریس حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام
رامنا پیٹ میں سیمنٹ فیکٹری کے خلاف احتجاج پر بی آر ایس قائدین کی نظر بندی قابل مذمت
کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی آراور سابق وزیر ہریش راﺅ کا شدید رد عمل
حیدرآباد، 23 اکتوبر،(آداب تلنگانہ نیوز) بی آر ایس (بھارت راشٹرا سمیتی) کے کارگزار صدر کے ٹی راما راو اور سابق وزیر و رکن اسمبلی ہریش راﺅ نے رامنا پیٹ میں اڈانی-امبوجا سیمنٹ فیکٹری کے خلاف احتجاج کرنے والے بی آر ایس قائدین اور ماحولیاتی کارکنوں کی غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔ چہارشنبہ کو ہونے والی عوامی سماعت سے قبل ان رہنماوں اور کارکنوں کو گھروں میں نظر بند کیا گیا، جس پرانہوں نے فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔کے ٹی آر نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اختلاف رائے کو دبانے کے لیے آمرانہ ہتھکنڈے استعمال کرنے کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت جان بوجھ کر بی آر ایس قائدین اور ماحولیاتی کارکنوں کو اہم عوامی سماعت میں شرکت سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ سیمنٹ فیکٹری کے ماحولیاتی اثرات پر صاف و شفاف اور واضح گفتگو نہ ہو سکے۔بی آر ایس کے ضلع نلگنڈہ کے صدر اور سابق رکن اسمبلی رویندر کمار نائک، بھوپال ریڈی سابق رکن اسمبلی، گڈاری کشور کمار اور چیرومورتی لنگیا کی گرفتاری پر راما راو نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور اسے کانگریس حکومت کی جابرانہ پالیسیوںسے تعبیرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ان گرفتاریوں کا مقصد عوامی سماعت کے ریفرنڈم کو متاثر کرنا اور جمہوری آواز کو دبانا ہے۔ کے ٹی آر نے مزید کہا کہ ماحولیاتی اثرات کا جائزہ اس وقت تک معنی خیز نہیں ہو سکتا جب تک کہ سب کو آزادانہ طور پر شرکت کا موقع فراہم نہ کیا جائے۔ اس طرح کی پابندیاں صرف حکومت کی نیت کو ظاہر کرتی ہیں، جو اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔” انہوں نے کانگریس حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ بغیر کسی پابندی کے آزادانہ عوامی سماعت کا انعقادعمل میں لائے۔انہوں نے کانگریس حکومت پر تاجر گوتم اڈانی کے زیر اثر کام کرنے کا الزام عائد کیا اور اس اقدام کو چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ناقص حکمرانی کا ثبوت قرار دیا۔ راما راو نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے جابرانہ پالیسیوں کے تحت سیمنٹ فیکٹری پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی، تو کسان اور مقامی کمیونٹی سخت احتجاج منظم کرے گی اور یہ کانگریس حکومت کے سیاسی زوال کا سبب بنے گا۔سابق وزیر ٹی ہریش راو نے بھی بی آر ایس قائدین اور سیول تنظیموں کے رہنماوں کی نظربندی کی مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسی حکومت جو تلنگانہ میں عوامی حکمرانی کا دعویٰ کرتی ہے، اس قسم کی پابندیوں اور پولیس بندوبست کے دوران عوامی سماعت کرنے پر شرم آنی چاہیے۔