وقف ترمیمی بل کی منظوری پرملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا
وقف ترمیمی بل کی منظوری پرملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگاکانگریس تنہا بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی سب کو ساتھ لے کر چلنے کا مشورہ . وقار آباد میں جلسہ میلاد النبیﷺ سے بیرسٹر اسد اویسی کا خطاب
حیدرآباد:12اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز) بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی وصدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین نے اس احساس کا اظہار کیاکہ کانگریس تنہا بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی۔لہذا ملک کی قدیم پارٹی کانگریس کو کامیابی کے حصول کےلئے سب کو ساتھ لے کر چلناچاہئے ۔تب ہی نریندر مودی اور بی جے پی کو شکست دی جاسکتی ہے۔بیرسٹر اسد الدین اویسی جمعہ کی رات وقارآباد میں جلسہ میلادالنبی ﷺ سے خطاب کررہے تھے۔ صدرمجلس نے کہاکہ اگر پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل منظور ہوجاتا ہے اور وقف ترمیمی بل کو قانونی موقف حاصل ہوجاتاہے تب اس ملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا۔بیرسٹر اویسی نے طنزےہ انداز میں کہاکہ سیکولر جماعتیں مجلس پر انتخابات میں مخالف بی جے پی ووٹوں کو منقسم کرنے کاالزام عائد کرتی ہیں۔
انہوں نے استفسار کیاکہ کیا ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں مجلس نے مقابلہ کیاتھا۔جہاں کانگریس کو شکست کا سامنا کرناپڑا۔صدرمجلس نے کہاکہ ملک کی قدیم سیاسی جماعت کو سب کو ساتھ لے کر چلناہوگا۔ تب ہی بی جے پی کو شکست دی جاسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہریانہ میں بی جے پی کیسے کامیاب ہوگئی جبکہ ہریانہ میں مجلس نے مقابلہ ہی نہیں کیا۔بصورت دیگر مخالفین مجلس ہمیں بی ٹیم قرار دیتے۔وہاں کانگریس ہار گئی اب مجھے بتائیں کہ کانگریس کی شکست کی وجوہات کیاہیں۔بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ قدیم جماعت کو کچھ کہناچاہیںگے ۔میں کیا کہہ رہاہوں اس بات کو سمجھنے کی کوشش کی جائے۔ مودی کو شکست دینے کےلئے آپ کو سب کو ساتھ لے کر چلناہوگا۔آپ تنہا کچھ نہیں کرسکتے۔انہوںنے کہاکہ مخالف حکومت لہر ہونے کے باوجود ہریانہ میںبی جے پی نے ہیٹرک کی اور اقتدار پر اپنا قبضہ برقراررکھا۔اقتدار پر واپسی کا کانگریس کا خواب چکناچور ہوگیا۔ہریانہ اسمبلی کے انتخابات میں 90کے منجملہ 48نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی جبکہ سادہ اکثریت کےلئے صرف 46نشستوں پر کامیابی درکار تھی۔بیرسٹر اسد الدین اویسی نے وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی اور کہاکہ اگر وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں منظورہوجاتاہے تب ملک بھر میں مسلمانوں سے درگاہوں اور مساجد کو چھین لیاجائے گا۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہاکہ اگر وقف بل قانونی شکل اختیار کرلیتاہے تب ملک بھر میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا۔ہم ملک کو دوبارہ 1980اور1990کے دہے میں واپس لے جائیںگے ۔ہم پہلے ہی ایک مسجد سے محروم ہوچکے ہیں۔ہم مزید مسجد یا قبرستان سے محروم ہونے کے متحمل ہرگز نہیں ہوسکتے۔اتر پردیش کی ایک مندر کے صدرپجاری نرسنگھانند نے شان اقدس ﷺمیںگستاخی کی۔مگر مودی اور یوگی دونوں اس گستاخ اور ملعون کی پشت پناہی کررہے ہیں۔بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہاکہ ستم ظریفی کی انتہا ےہ ہے کہ نرسنگھا نند کو ابھی تک گرفتارنہیں کیاگیاہے۔فلسطینی کاز کی مسلسل تائید کا اعلان کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیاکہ لبنان میں اقوام متحدہ کی فوج پر اسرائیلی حملہ پر آپ خاموش کیوں ہےں۔اسرائیل نے غزہ میں 40ہزار فلسطینیوں کا قتل کیاہے مگر مودی لب کشائی سے گریز کررہے ہیں۔ انہوںنے استفسار کیاکہ ہندوستان ‘اسرائیل کو ہتھیار کیوں فراہم کررہاہے۔