تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

موسیٰ ندی پر قبضہ جات اور آلودگی پرملو بھٹی وکرامارکا کو کھلے مباحث کاچیلنج

موسیٰ ندی پر قبضہ جات اور آلودگی پرملو بھٹی وکرامارکا کو کھلے مباحث کاچیلنج
غریبوں کے مکانات کو مسمار کرنے کی شدید مخالفت۔سابق وزیر جگدیش ریڈی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔8اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز) سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سورےہ پیٹ بی آرایس جی جگدیش ریڈی نے ڈپٹی چیف منسٹر ووزیر فینانس ملو بھٹی وکرامارکا کو دریائے موسیٰ کی آلودگی اور قبضہ جات پر کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت کے پاس موسیٰ ریور فرنٹ کی ترقی کےلئے واضح حکمت عملی کا فقدان ہے۔انہوںنے کہاکہ ریاستی حکومت کروڑہا روپئے لاگتی پروجیکٹ کے خصوص میں ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر)پیش کرے۔تلنگانہ بھون میں آج میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے جگدیش ریڈی نے کہاکہ بی آرایس کے دورحکومت میں ہی موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے پروجیکٹ کا آغاز ابتدائی ڈی پی آر کے ساتھ عمل میں آیا اور اس پروجیکٹ کےلئے 16ہزار کروڑ روپئے لاگت کی تجویز پیش کی گئی۔آج کانگریس حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ اس پروجیکٹ پر 1.5لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی جبکہ کابینہ میں بجٹ یا پروجیکٹ کے تعلق سے کوئی تفصیلی بحث نہیں ہوئی ہے۔جگدیش ریڈی نے استفسار کیاکہ کانگریس حکومت کسانوں کے زرعی قرضہ جات کی معافی کے بشمول مختلف فلاحی پروگراموں کےلئے فنڈس کی فراہمی سے قاصر ہے تب موسیٰ ریور فرنٹ کی خوبصورتی کےلئے اسے 1.5لاکھ کروڑروپئے کہاں سے حاصل ہوںگے۔سابق وزیر نے دہائیوں سے لاپرواہی کےلئے کانگریس کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ جس کی وجہ سے موسیٰ ندی اور حسین ساگر دونوں ہی متحدہ آندھرا پردیش میں آلودہ ذخائر آب میں تبدیل ہوئے۔انہوںنے چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر سے کہاکہ وہ حیدرآباد اور اس کے اطراف واکناف کے مختلف تالابوں کے فل ٹینک لیول(ایف ٹی ایل)میں موجود کثیر منزلہ رہائشی پروجیکٹس کو منہدم کرنے کی ہمت کریں۔جگدیش ریڈی نے کہاکہ موسیٰ ندی کی حقیقی خوبصورتی کا معنی ومفہوم آلودگی کی روک تھام اور صاف پانی کو یقینی بناناہے نہ کہ غریبوں کے مکانات کو منہدم کرنا ۔انہوںنے یاددلایاکہ سابق چیف منسٹر وبی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ نے فلوروسیس کے مسئلہ کا مکمل خاتمہ کیااور متحدہ ضلع نلگنڈہ میں پینے کےلئے صاف وشفاف پانی کی سربراہی عمل میں لائی۔انہوںنے کالےشورم لفٹ ایریگیشن اسکیم کے تحت کونڈا پوچما ساگر کے راستہ حسین ساگر اور حمایت ساگر تک پانی کو لفٹ کرنے کا منصوبہ بنایا۔اگر کانگریس حکومت اس کی متحمل نہیں ہے تب بی آرایس موسیٰ ندی کی صفائی کے کام کی انجام دہی کےلئے تیار ہے۔انہوںنے جارحانہ انہدامی کارروائی اور مالی بدانتظامیوں کے ذریعہ حیدرآباد کی برانڈ امیج کو خراب کرنے کا کانگریس قائدین پر الزام عائد کیا۔جگدیش ریڈی نے عوام کے درپیش اہم مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے حیدرا اور موسیٰ پروجیکٹ کے نام پر غریبوں اور پسماندہ طبقات کے مکانات کو منہدم کرنے کے مقصد پر استفسار کیا۔ انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت نے 1ہزار کروڑ روپئے مالیتی جائیدادوں کو مسمار کیا اور موسیٰ ریور فرنٹ کی خوبصورتی کے نام پر 1.5لاکھ کروڑ روپئے صرف کرنے کی تیاری کررہی ہے۔دراصل مذکورہ بالا فنڈس کانگریس کے خزانے کو بھرنے اور ریاست میں ان کے رفقاءکو فائدہ پہنچانے کےلئے استعمال کئے جائیںگے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button