دنیا بھر میں ہزاروں افراد کا احتجاج، غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ
دنیا بھر میں ہزاروں افراد کا احتجاج، غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ
واشنگٹن، 7 اکتوبر: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا اور غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امریکا اسرائیل کو ہتھیاروں اور امداد کی فراہمی بند کرے۔
صحافیوں کے مطابق احتجاج کے دوران ایک شخص نے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی اور اپنے بائیں بازو کو جلا لیا لیکن دیگر افراد اور پولیس افسران نے آگ بجھائی۔
فلسطین کی حمایت میں ہزاروں افراد یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور امریکہ کے شہروں میں جمع ہوئے اور غزہ میں تنازع کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، جس میں اب تک تقریباً 42 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔
یورپی ملک اٹلی کے دارالحکومت روم میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والا احتجاج پرتشدد شکل اختیار کر گیا، کئی نوجوان مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں اور پٹاخے پھینکے، پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا، صحافیوں نے بتایا کہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا اور دو مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مظاہرین نے ’اسرائیل ایک مجرم ریاست ہے‘ کے نعرے لگائے۔
پولیس کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے اس احتجاج میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، لندن میں مارچ میں ’شہریوں پر بمباری بند کرو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
لندن میں ریلی بڑی حد تک پرامن رہی، لیکن کم از کم 15 افراد کو گرفتار کیا گیا، ان میں سے تین کو ایک ایمرجنسی ورکر پر حملہ کرنے اور دوسرے کو کالعدم تنظیم کی حمایت کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
صحافیوں کے مطابق ہزاروں افراد نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فرانس کے شہر پیرس، لیون، ٹولوز، بورڈو اور اسٹراسبرگ میں احتجاج کیا۔
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں تقریباً 5 ہزار افراد نے فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے اس احتجاج میں شرکت کی، مظاہرین نے ’بائیکاٹ اسرائیل‘ سے منسلک پیغامات کو آویزاں کیا۔
وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر ایک بڑا فلسطینی پرچم اٹھائے احتجاج کیا، انہوں نے اقوام متحدہ کو ایک پٹیشن بھیجی جس میں فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
صحافی نے دیکھا کہ انڈونیشیا میں اتوار کی صبح ہزار وں افراد جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کے باہر ایک ریلی کے لیے جمع ہوئے، آسٹریلیا میں ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین سڈنی اور آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہروں کی سڑکوں پر جمع ہوئے تھے۔