دس روپئے کے سکے قومی کرنسی کے درجہ کے حامل، قبولیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا،
تاجرین اور عوام کے شکوک و شبہات کا ازالہ، دس روپیوں کے سکوں کی قانونی حیثیت پر شعور بیداری
دس روپئے کے سکے قومی کرنسی کے درجہ کے حامل، قبولیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا،
تاجرین اور عوام کے شکوک و شبہات کا ازالہ، دس روپیوں کے سکوں کی قانونی حیثیت پر شعور بیداری
حیدرآباد: دس روپئے کے سکہ کے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے اور تارجرین، عوام کے درمیان دس روپئے کے سکوں کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کے مسئلہ کو ختم کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے کہا کہ دس کے سکوں کو قبول کیا جانا چاہئے۔ سکوں کے تعلق سے کسی کو بھی شکوک و شبہات میں مبتلا نہیں ہونا چاہئے۔ عہدیداروں نے تاجرین اور عوام میں شعور بیداری کے لئے آج دس روپئےکے سکے بھی تقسیم کئے۔ایس بی آئی نے دس روپئے کے سکوں کی قبولیت کے لئے آر بی آئی کے تعاون سے بینک زونل آفس میں ایک شعور بیداری پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا۔ ایس بی آئی حیدرآباد سرکل کے جنرل مینیجر پرکاش چندر نے کہا کہ تاجرین اور عوام دس روپئے کی سکے قبول نہیں کررہے ہیں۔ چند عناصر نے دس کے سکوں کے تعلق سے عوام میں غلط فہمی پیدا کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی آئی کی تمام شاخوں میں دس روپئے کی سکہ رکھے جائیں گے اور رقم نکالنے کے دوران بینک صارفین کو بھی سکے فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی کی طرف سے مختلف تھیم، سائز اور ڈیزائن میں دس روپئے کے سکے بنائے گئے ہیں اور ان کی قانونی حیثیت ہے اور یہ سکے تمام لین دین کے ممالتوں کے لیے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ حکومت ہند کی طرف سے دس روپئے کی سکے جاری کئے گئے ہیں اور یہ قومی کرنسی کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ان سکوں کی قبولیت سے انکار نہیں کرسکتا کیوں کہ حکومت ان کی قدر کی ضمانت دیتی ہے۔ اگر کوئی دس روپئے کے سکوں کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو اسے قانونی طور پر جرم سمجھا جائیگا۔