ٹکنالوجی کو پیشہ ورانہ ترقی اورسماجی انصاف کےلئے استعمال کیاجائے
نلسار یونیورسٹی کا کانووکیشن ۔صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو کا خطاب
ٹکنالوجی کو پیشہ ورانہ ترقی اورسماجی انصاف کےلئے استعمال کیاجائے
نلسار یونیورسٹی کا کانووکیشن ۔صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو کا خطاب۔راشٹرپتی نیلائم میں بھارتیہ کلا مہوتسو کا افتتاح
حیدرآباد۔28ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباءکو ٹکنالوجی کو پیشہ ورانہ ترقی کے لئے ایک آلہ اور سماجی انصاف کے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے طلباءکو ٹکنالوجی سے پیدا ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کامشورہ دیا۔مرمو نے حیدرآباد کی نلسار یونیورسٹی کے 21ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نلسار کی ان کوششوں کی ستائش کی جو معذوری، انصاف تک رسائی، جیل، بچوں کے انصاف، اور قانونی امداد جیسے مسائل کا خیال رکھتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل کو انسانیت کی بھلائی کے لیے جانوروں،پرندوں، درختوں اور آبی ذخائر کی حفاظت کرنی چاہیے اور نلسار کا اینمل لا سنٹر اس سمت میں ایک اچھا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مصنوعی ذہانت کو بطور مطالعہ کے شعبہ پر توجہ دینا ایک خوش آئند اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستان کی جمہوری روایات اور طریقوں کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دستور ساز اسمبلی میں اپنے اختتامی خطاب میں اجاگر کیاتھا۔انصاف کی غیر جانبدارانہ فراہمی کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کا نظام معاشرہ کے موجودہ سماجی اور ثقافتی ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر دس دیہات کےلئے تین مجسٹریٹس پر مشتمل ایک بنچ بنانے کا مشورہ دیا گیا تھا، جس میں اضلاع اور ریاستوں میں اعلیٰ عدالتیں موجود ہوں۔ انفرادی ججوں کے بجائے ججوں کے بنچ کو ترجیح دی گئی تھی۔ مرمو نے کہا کہ گاندھی جی نے غریب کسانوں کےلئے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں ستیہ گرہ اور چمپارن میں شروع کی گئی تحریک میں بڑے مقاصد کےلئے اپنی قانونی جدوجہد کا ثبوت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین ہماری آزادی کی جدوجہد کے نظریات یعنی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔ مساوات کا نظریہ، جو دیباچے اور بنیادی حقوق میں شامل ہے، ایک ہدایت کے اصول کے طور پر بھی ظاہر ہوتا ہے جو انصاف کی فراہمی سے متعلق ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سچ بولنا ضروری ہے اور پیشہ ور افراد کا فرض ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاقی اصولوں کے مطابق مشورہ دیں اور دیانتداری اور بہادری کے اقدار پر قائم رہیں۔انہوں نے طالبات کی کارکردگی کو خاص طور پر سراہا اور ان سے اپیل کی کہ وہ ان خواتین کی مدد کریں اور انہیں بااختیار بنائیں جو کمزور ہیں۔انہوں نے نلسار یونیورسٹی کے پیشہ ور افراد کو ملک گیر خواتین وکلاءاور قانون کی طالبات کے نیٹ ورک قائم کرنے میں مدد دینے کی دعوت دی تاکہ خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا سکیں۔صدر جمہوریہ نے قانون اور مینجمنٹ کے طلباءکو گولڈ میڈلس پیش کیے۔ تلنگانہ کے گورنر جشنو دیو ورما، وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس الوک ارادھے اور دیگر نے کانووکیشن میں شرکت کی۔علاوہ ازیں‘صدر دروپدی مرمو نے حیدرآباد کے بولارم میں واقع راشٹرپتی نیلائم میں بھارتیہ کلا مہوتسو کاافتتاح انجام دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتیہ کلا مہوتسو شمال مشرقی ریاستوں کی فن اور ثقافتی شان کو ملک کے عوام کے سامنے پیش کرنے کی ایک کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی عوام کی محنتی فطرت اور ان کی فنکارانہ سوچ منفرد ہے اور اس منفرد فطرت کو ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کے سامنے پیش کرنے کے لیے اس مہوتسو کا اہتمام کیا گیا ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مہوتسو کا مشاہدہ کریں۔یہ منفرد مہوتسو شمال مشرقی ریاستوں کی ثقافتی اور فنکارانہ شان کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں آٹھ ریاستوں کی ثقافتی اور فنکارانہ نمائش کے ساتھ ساتھ جغرافیائی شناختی اسٹال، نوجوانوں کی تکنیکی معلومات کے اسٹال، اور فنون کی لائیو نمائشیں بھی شامل ہیں۔ صدر جمہوریہ نے مہوتسو میں لگائے گئے اسٹالس کا معائنہ بھی کیا۔ گورنر جشنو دیو ورما نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستیں ہر ایک اپنی جگہ ایک قیمتی ہیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاستیں قدرتی حسن اور منفرد فنون کا مرکز ہیں۔اس سے قبل ازیں مرکزی وزیر ثقافت گجیندر سنگھ شیکھاوت نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں کثرت میں وحدت پیدا کرنے کی طاقت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کی پہل سے منعقد ہونے والا یہ مہوتسو شمال مشرقی ثقافتی شان کو بڑھائے گا اور مختلف ریاستوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں نے نامیاتی زراعت کے میدان میں نمایاں ترقی کی ہے اور دیگر علاقے ان سے تحریک حاصل کر سکتے ہیں۔سات شمال مشرقی ریاستوں کے گورنرس، تلنگانہ کے گورنر جشنو دیو ورما، شمال مشرقی ریاستوں کی ترقیاتی وزارت کے وزیر مملکت سکھانت مجمدار اور ریاستی وزیر پنچایت راج وزیر سیتکا بھی اس موقع پر موجود تھے۔