ایک قوم ایک الیکشن سے وفاقی نظام تباہ ہوجائے گا
متعدد انتخابات سے مودی اور امیت شاہ کے سوا کسی کو مسئلہ نہیں:بیرسٹر اسد اویسی
حیدرآباد، 18 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز): بیرسٹر اسد الدین اویسی، ایم پی اور صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے آج مرکزی کابینہ کی جانب سے منظور شدہ "ایک قوم، ایک الیکشن” تجویز کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل وفاقیت کی تباہی اور جمہوریت سے سمجھوتہ کے مترادف ہے۔
مرکزی کابینہ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ انہوں نے "ایک قوم، ایک الیکشن” کی مسلسل مخالفت کی ہے کیونکہ یہ وفاقیت کو نقصان پہنچاتا ہے اور جمہوریت سے سمجھوتہ کے مترادف ہے۔ اویسی نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا کہ متعدد انتخابات صرف وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ کے لیے مسئلہ ہیں، کیونکہ انہیں بلدی اور مجالس مقامی انتخابات میں مہم چلانے کی مجبوری کا سامنا ہوتا ہے۔
اویسی کا کہنا تھا کہ صرف اسی وجہ سے بیک وقت انتخابات کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کے مطابق، متواتر انتخابات جمہوری جواب دہی اور احتساب کے عمل کو بہتر بناتے ہیں۔
مرکزی کابینہ نے بدھ کو ملک میں بیک وقت انتخابات کی تجویز کو منظوری دے دی، جیسا کہ سابق صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس کی سفارش کی تھی۔ کووند کمیٹی نے 2024 میں لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے کچھ وقت قبل مارچ میں حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔