امن وضبط کی ابتر صورتحال کےلئے نا اہل چیف منسٹر ذمہ دار ۔ کے ٹی آر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد میں لاء قانونیت کو بڑھاوا دینے کا کانگریس حکومت پر الزام
امن وضبط کی ابتر صورتحال کےلئے نا اہل چیف منسٹر ذمہ دار ۔ کے ٹی آر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 14;ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز) حیدرآباد میں لاقانونیت میں اضافہ اورتشدد کو ہوا دیتے ہوئے پیدا کئے جانے والے پراگندہ ماحول پر کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بناتے ہوئے کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراءو نے ریاست میں بگڑتی ہوئی صورتحال کےلئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی نا اہلی کو ذمہ دار قراردیا ۔ بی آرایس کے رکن اسمبلی پی کوشک ریڈی اور ان کے افراد خاندان سے ان کی رہائش گاہ پہنچ کر ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاکہ رکن اسمبلی اے گاندھی اور ان کے حامیوں کی قیادت میں کانگریس کے ہجوم نے کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر حملہ کیا ۔ انہوں نے دن دھاڑے قلب شہر میں غنڈہ گردی کی شدید مذمت کی ۔ کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ ریاست میں گزشتہ دس برسوں کے دوران حملوں کے کوئی واقعات پیش نہیں آئے ۔ انہوں نے ریاست میں لاقانونیت کے ثبوت کے طور پر 30یوم میں 28قتل کی وارداتوں کا حوالہ دیا اورکہاکہ موجودہ صورتحال کےلئے نا اہل چیف منسٹر ذمہ دار ہیں جن کے پاس وزارت داخلہ کا بھی قلمدان ہے ۔
انہوں نے ریونت ریڈی کی بحیثیت چیف منسٹر برقراری کےلئے اہلیت پر استفسار کیا ۔ انہوں نے چیف منسٹر کی باربار غیر حاضری اور نئی دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹرس کے دوروں کا بھی تذکرہ کیا ۔ اے گاندھی سے کوشک ریڈی کے سوالات کو درست قرار دیتے ہوئے کے ٹی آر نے اے گاندھی کی پارٹی وابستگی سے متعلق ان ہی سوالات کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ریونت ریڈی توجہ منتشر کرنے اورسرخیوں میں رہنے کےلئے ہتھکنڈوں کا استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے پیش قیاسی کی کہ ریونت ریڈی تاریخ میں سب سے زیادہ نا اہل چیف منسٹر کے طور پر جانے جائیں گے ۔ راماراءو نے ریونت ریڈی کا تقابل سابقہ قائدین جیسے این چندرابابونائیڈو ‘وائی ایس راج شیکھر ریڈی‘کرن کمار ریڈی اورکے روشیا سے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ بی آرایس کی حکمرانی میں دس برسوں کے دوران حیدرآباد پرامن رہا ۔ کے ٹی آر نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں بی آرایس کو زبردست عوامی خط اعتماد کے باعث چیف منسٹر ا ے ریونت ریڈی حیدرآباد کے عوام سے بغض رکھتے ہیں کیوں کہ یہاں سے کانگریس کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ ریونت ریڈی بی آرایس کو کمزور کرنے کےلئے انہدامی کارروائی ودیگر حربے استعمال کررہے ہیں اور بی آرایس کے کارناموں اور کامیابیوں کو کمتر بتانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے پرزورانداز میں کہاکہ بی آرایس کے دورحکومت میں آندھرا ۔ تلنگانہ کا کوئی جھگڑا نہیں تھاتاہم آج کانگریس پارٹی سیاسی فائدے کےلئے اس طرح کے اختلافات کو ہوادے رہی ہے ۔
راماراءو نے کہاکہ بی آرایس پارٹی اس وقت تک کانگریس سے سوال کرتی رہے گی جب تک کہ عوام سے کئے گئے تمام وعدوں اور ضمانتوں کو پورا نہیں کیاجاتا ۔ انہوں نے ان تمام پولیس عہدیداران کے خلاف کارروائی پر زوردیا جو کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر موجود تھے ۔ ۔ انہوں نے کوشک ریڈی کے افراد خاندان کے ساتھ اظہار یگانگت کرتے ہوئے استفسار کیاکہ اگر کوشک ریڈی کے خاندان کو حملے میں نقصان پہنچتا تواس کا ذمہ دار کون ہوتا;238; ۔ انہوں نے واقعہ کے بعد بی آرایس کے سینئر قائدین جیسے ہریش راءو کو ہراسانی کی کوشش پرپولیس پر شدید تنقید کی اور کہاکہ عوامی تائید وحمایت کے باعث ایسی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں ۔ کے ٹی آر نے کہاکہ منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کےلئے اسپیکر قانون ساز ا سمبلی کو ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد منحرف ارکان کو اہلیت ختم ہونے کاخوف طاری ہوگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ کوشک ریڈی نے منحرف ارکان اسمبلی دانم ناگیندر ‘وینکٹ راءو اور کڈیم سری ہری کو نا اہل قرار دینے کےلئے درخواستیں داخل کرنے میں اہم کردار ادا کیاتھا ۔ راماراءو نے بی آرایس کی جانب سے کوشک ریڈی کا شکرےہ اداکیا ۔ انہوں نے یاددلایاکہ ریونت ریڈی نے قبل ازیں کہاتھاکہ پارٹی سے منحرف ہونے والے ارکان اسمبلی کو سنگسار کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتاردیناچاہئے ۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے دن ہی اے گاندھی کو صدرنشین پی اے سی مقررکیاگیا ۔ کوشک ریڈی نے جمہوری اقدار کو پامال کرنے پر استفسار کیا جس پر ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیاگیا ۔