سنجولی مسجد معاملہ: غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کےلئے مسلمانوں کی رضا کارانہ پہل
مقامی انتظامےہ کی جانب سے ستائش۔تنازعہ اورکشیدگی کے خاتمہ کے آثار
منڈی، 12 ستمبر: ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ میں واقع سنجولی مسجد میں غیر قانونی تعمیرات کے سلسلے میں منڈی سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ جہاں مسلم کمیونٹی نے غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی مسجد کو گرانا شروع کردیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کی ہدایات دی گئی تھیں جس کے بعد مسلم برادری کے لوگ رضاکارانہ طور پر یہ کارروائی کر رہے ہیں۔
انتظامیہ کے حکم کے تحت مسلم کمیونٹی نے فیصلہ کیا کہ وہ خود ہی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹا دیں گے تاکہ کسی قسم کی کشیدگی یا تنازعہ سے بچا جا سکے۔ موجودہ صورتحال میں پولیس کی نفری موقع پر تعینات ہے جو کہ حفاظتی انتظامات میں مصروف ہے۔ اب تک ماحول مکمل طور پر پُر امن رہا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا۔
انتظامیہ نے پہلے ہی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے نوٹس جاری کر دیے تھے جس کے بعد مسلم کمیونٹی نے خود ہی مسجد کو گرانا شروع کر دیا۔ اس اقدام کو مقامی انتظامیہ نے بھی سراہا ہے اور اسے ایک مثبت اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تنازعہ یا ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ انتظامی حکام نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس واقعہ سے واضح ہوتا ہے کہ مسلم کمیونٹی نے غیر قانونی تعمیرات کے معاملے کو سمجھداری اور ذمہ داری کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کی ہے، جس سے علاقے میں امن اور بھائی چارہ برقرار ہے۔ انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی تعمیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور آئندہ بھی ایسی کارروائی جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ سنجولی مسجد تنازع نے بھی آج نیا موڑ لے لیا ہے۔ مسجد کمیٹی نے شملہ میونسپل کارپوریشن کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت کے فیصلے تک غیر قانونی مسجد کو اپنے قبضے میں لیا جائے۔ اس کے ساتھ کمیٹی نے میونسپل کارپوریشن سے ناجائز قبضے کو گرانے کی اجازت کا بھی مطالبہ کیا۔