تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

رکن اسمبلی کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر اے گاندھی کے حامیوں کا حملہ

سنگ باری کے باعث کھڑکیوں کے شیشے ٹو ٹ گئے۔دونوں قائدین کے درمیان لفظی جنگ پر حالات کشیدہ

حیدرآباد، 12 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) رکن اسمبلی سری لنگم پلی اے گاندھی کے حامیوں نے آج کونڈہ پور میں رکن اسمبلی حضور آباد بی آرایس پی کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر حملہ کردیا۔ کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب کوشک ریڈی اور گاندھی کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ عمل میں آیا۔ کوشک ریڈی نے اے گاندھی کو بی آرایس کا کھنڈوا پیش کرنے کے ساتھ ساتھ حیدرآباد میں اے گاندھی کی رہائش گاہ پر بی آرایس کا پرچم لہرانے کا عہد کیا تھا۔

پولیس نے کوشک ریڈی کو گھر پر نظر بند کردیا اور اے گاندھی کی رہائش گاہ پر سخت سیکورٹی انتظامات روبہ عمل لائے۔ اے گاندھی جو بی آرایس کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے، حال ہی میں حکمران جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ اسپیکر قانون ساز اسمبلی نے اے گاندھی کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا صدرنشین مقرر کیا۔ اے گاندھی نے اس فیصلہ کو درست قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ بی آرایس رکن اسمبلی کے طور پر ہی برقرار رہیں گے۔

اس معاملہ میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کوشک ریڈی نے چہارشنبہ کو اعلان کیا تھا کہ وہ گاندھی کے گھر جائیں گے اور انہیں بی آرایس کا کھنڈوا پیش کریں گے اور ان کی رہائش گاہ پر بی آرایس پارٹی کا پرچم لہرائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جمعرات کو صبح 11 بجے اے گاندھی کے مکان پہنچیں گے اور انہیں کھنڈوا پیش کریں گے۔ انہوں نے رکن اسمبلی اے گاندھی پر بی آرایس کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا۔

امکانی تصادم کے پیش نظر پولیس نے دونوں ہی ارکان اسمبلی کی رہائش گاہوں کے باہر بھاری پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی۔ کوشک ریڈی کو گھر پر نظر بند کردیا گیا تاکہ حالات کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔ چونکہ پولیس نے انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی، کوشک ریڈی نے گاندھی کو چیلنج کیا کہ اگر وہ بی آرایس کے رکن اسمبلی ہیں تو تلنگانہ بھون میں واقع بی آرایس دفتر میں آئیں اور بعدازاں پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ سے ملاقات کریں۔

اگر اے گاندھی کانگریس میں شامل ہوئے ہیں تو انہیں فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ کوشک ریڈی کے چیلنج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے گاندھی نے ایک سینئر رکن قانون ساز کو چیلنج کرنے پر کوشک ریڈی کی اہلیت پر استفسار کیا۔ انہوں نے کہاکہ کوشک ریڈی جیسے قائدین بی آرایس کی انتخابی شکست اور موجودہ حالات کے لئے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کوشک ریڈی صرف میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے لفظی جنگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گاندھی نے اعلان کیا کہ اگر رکن اسمبلی کوشک ریڈی ان سے ملاقات میں ناکام رہتے ہیں تو وہ خود ان کی رہائش گاہ پر جائیں گے۔ بعدازاں، گاندھی نے اپنے حامیوں کے ہمراہ کونڈہ پور میں کوشک ریڈی کی رہائش گاہ کی طرف پہنچے اور ان سے ملاقات کی کوشش کی، تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔ گاندھی اور ان کے حامیوں نے سڑک کے کنارے دھرنا دیا۔ پولیس نے کافی مشکل سے صورتحال پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی اور رکن اسمبلی گاندھی کو یہاں سے کوکٹ پلی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر منتقل کیا۔

تاہم، گاندھی کے چند حامی کوشک ریڈی کی رہائش گاہ کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور ان کا بی آرایس کیڈر کے ساتھ آمنا سامنا ہوا جو کہ کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر موجود تھے۔ اے گاندھی کے حامیوں نے رکن اسمبلی کوشک ریڈی کی رہائش گاہ کے باہر پھولوں کے کنڈوں اور کرسیوں کو نقصان پہنچایا۔ کوشک ریڈی کی رہائش گاہ پر سنگ باری کی گئی جس کے نتیجہ میں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ کوشک ریڈی پر ٹماٹر اور انڈے بھی پھینکے گئے تاہم وہ محفوظ رہے۔

اس دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کوشک ریڈی نے اس بات کا عہد کیا کہ رکن اسمبلی گاندھی کو اسی انداز میں مساوی جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ایسے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ حملہ آوروں کی گرفتاری سے متعلق سینئر پولیس عہدیداروں نے ان کے فون کالس پر کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button