جینور فرقہ وارانہ واقعہ: مسلمانوں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری,
خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ
جینور فرقہ وارانہ واقعہ پر مسلمانوں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری۔ مسجد نور محلہ خورشید نگرعادل آباد میں بعد نماز جمعہ پُر امن احتجاج۔ خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ
عادل آباد 06/ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) آصف آباد کے جینور میں حالیہ دنوں پیش آئے فرقہ وارانہ واقعہ پر مسلمانوں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔آج عادل آباد کے محلہ خورشید نگر میں بعد نماز جمعہ مسجد نور کے روبرو مصلیان مسجد نے جینور واقعہ پر پر امن احتجاج کرتے ہوئے سخت مذمت کی،اور موجودہ کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور واقعہ کے رونما ہونے کے وقت وہاں ڈیوٹی پر موجود پولیس عہدیداران کی خاموشی و لاپرواہی پر بھی سوال اٹھائے،اور پولیس لا اینڈ آرڈر کی ناکامی پر متعلقہ پولیس عہدیداران کی معطلی کا مطالبہ کیا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے امام و خطیب مسجد نور مولانا عبدالعلیم قاسمی نے دوٹوک الفاظ میں کہاکہ جرم کرنے والے چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا ہو اسے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سزا دینی چایے،اور کسی ایک فرد کی غلطی پر بورے معاشرے کو نقصان پہنچانا قانونی و اخلاقی اعتبار سے بھی غلط ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آدیواسیوں کے بھیس میں چند شرپسند عناصر جنہیں پولیس کی پشت پناہی حاصل تھی نے مسلمانوں کی املاک،عبادت گاہوں کو چن چن کر تشدد کا نشانہ بنایا اور حکومت وقت اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ جینور واقعہ پر خاطیوں کی نشاندھی کرتے ہوئے سخت سزا دیں اور مسلمانوں کی املاک کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے اس کی بھر پائی بھی کرے،بصورت دیگر اسوقت تک پر امن احتجاج کا انتباہ دیا۔اس احتجاج میں سماجی کارکن حافظ عارف خان،صدر مسجد حافظ سید جعفر،محمد عصیم خان،سید ابراہیم کے علاوہ بزرگ حضرات و نوجوانان خورشید نگر کی کثیر تعداد موجود تھی۔