کانگریس حکومت میں روڈی ازم کی حوصلہ افزائی
کھمم میں سابق وزراءپربزدلانہ حملہ کی شدید مذمت ۔خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ حق کےلئے آواز اٹھاتے رہیںگے ۔ہم ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ۔محمدمحمود علی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔3 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) محمد محمود علی، سابق وزیر داخلہ اور رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس، نے کھمم میں سابق وزراء ہریش راﺅ، جگدیش ریڈی اور سبیتا اندراریڈی پر حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین پر حملہ انتہائی بزدلانہ عمل ہے۔ تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد محمود علی نے بتایا کہ بی آر ایس نو سال سے برسراقتدار رہی ہے، لیکن کبھی اپوزیشن یا کانگریس قائدین پر حملے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
محمد محمود علی نے کہا کہ شدید بارش اور سیلاب کے باعث کھمم میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، اور آج حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کی جارہی ہے۔ بی آر ایس قائدین کھمم پہنچے تھے جہاں ان پر حملہ کیا گیا، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت روڈی ازم کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور سابق وزراء اور اہم قائدین پر حملے کو بری بات قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں کا کردار ہوتا ہے، اور جب حکومت عوام کی خدمت میں غافل ہو جاتی ہے، اپوزیشن اسے توجہ دلاتی ہے اور عوام کی طرف سے ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتی ہے۔ محمد محمود علی نے واضح کیا کہ بی آر ایس ایک جنگجو جماعت ہے اور قیام تلنگانہ کے لئے انہوں نے 14 سال تک تحریک چلائی۔ تلنگانہ تحریک کے دوران ہم نے نعرہ دیا تھا کہ "لاٹھی گولی کھائیں گے، تلنگانہ لائیں گے”۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ کے لئے بھوک ہڑتال کی اور 11 دن تک مرن برت کے باعث ان کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہو گئی تھی۔ پروفیسر جیہ شنکر اور دیگر قائدین نے کے سی آر سے کہا کہ اگر آپ کی جان رہے گی تو پھر تحریک چلائیں گے، لیکن کے سی آر نے کہا کہ ان کی جان جائے، لیکن تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آنی چاہئے۔
محمد محمود علی نے کہا کہ بی آر ایس ہمیشہ کے سی آر کے ساتھ رہی اور کبھی بھی جان دینے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ آج تلنگانہ کے قائدین کے ساتھ حکومت کے برتاﺅ کو عوام دیکھ رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی حکومت نہیں بلکہ غنڈہ گردی کر رہی ہے اور محمد محمود علی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مشورہ دیا کہ دادا گری سے کام نہیں چلے گا۔ بی آر ایس پیچھے ہٹنے والی جماعت نہیں ہے۔
محمد محمود علی نے کہا کہ بی آر ایس کے سینئر قائدین اور سابق وزراء پر حملہ دراصل بی آر ایس پر حملہ ہے۔ انہوں نے ڈی جی پی سے پوچھا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کے تحفظ کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، تو کیوں ہمارے تحفظ کے لئے احتیاط نہیں برتی گئی؟ بی آر ایس کے سینئر قائدین پر سنگ باری بڑی شرم کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک طرف جمہوریت کا نعرہ لگا رہی ہے اور دوسری طرف جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ کانگریس غنڈہ عناصر کی پشت پناہی کر رہی ہے اور جہاں کہیں بی آر ایس قائدین جاتے ہیں، وہاں کانگریس کے غنڈہ عناصر رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ محمد محمود علی نے ڈی جی پی اور پولیس عہدیداروں سے گزارش کی کہ اپوزیشن قائدین کے تحفظ کو یقینی بنائیں، خاطیوں کو فوراً گرفتار کریں اور سخت سزا دیں۔
محمد محمود علی نے کہا کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہئے، ورنہ جمہوریت باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے چیف منسٹر اور ڈی جی پی سے گزارش کی کہ اپوزیشن قائدین کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور اپوزیشن کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔ بی آر ایس غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کے لئے کام کر رہی ہے اور تلنگانہ عوام کی طرف سے آواز اٹھا رہی ہے۔ اس موقع پر سابق ریاستی وزیر سرینواس گوڑ، داسوجو سراون، بالکاسمن اور دیگر موجود تھے۔