محبوب نگر میں ملی محاذ کے زیر اہتمام احتجاجی جلسہ بضمن وقف ترمیمی ایکٹ کل
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، بیرسٹر اسد الدین اویسی ودیگر مہمانوں کی شرکت
محبوب نگر 31 اگست (آداب تلنگانہ نیوز) ملی محاذ کے زیر اہتمام آج یکم ستمبر بروز اتوار بعد نماز مغرب بمقام شالیمار گارڈن فنکشن ہال نیو ٹاؤن محبوب نگر میں منعقدہ احتجاجی جلسہ عام بضمن وقف ترمیمی ایکٹ 2024 کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس جلسہ میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب صدر کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ، نقیب ملت الحاج بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے علاوہ علامہ مولانا مفتی ضیاء الدین نقشبندی صدر دارالفتاء جامعہ نظامیہ، مولانا شفیق عالم صاحب صدر شہری جمعیت اہلحدیث حیدرآباد، ینم سرینواس ریڈی ایم ایل اے محبوب نگر، ڈاکٹر ملو روی ایم پی ناگر کرنول، محمد عبیداللہ کوتوال چیرمین ریاستی میناریٹی فینانس کارپوریشن تلنگانہ، محمد عظمت اللہ حسینی صدر ریاستی وقف بورڈ تلنگانہ، طاہر بن حمدان صدر ریاستی اردو اکیڈیمی، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد جماعت اسلامی ہند شرکت کرینگے۔ اس خصوص میں ملی محاذ ومجلس اتحاد المسلمین قایدین کی ایک مشترکہ صحافتی کانفرنس شالیمار گارڈن فنکشن ہال میں منعقد ہوئی جس میں قائدین خواجہ فیاض الدین انور پاشاہ سر پرست ملی محاذ، جابر بن سعید الجابری انچارج و کوآرڈینیٹر مجلس متحدہ ضلع محبوب نگر، محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ صدر ضلع مجلس، مقصود بن احمد ذاکر ایڈوکیٹ معتمد مجلس، محمد شبیر نائب صدر نشین بلدیہ محبوب نگر، محمد تقی حسین تقی کنوینر ملی محاذ، سید سعادت اللہ حسینی بلدی فلور لیڈر مجلس، محمد محبوب، مزمل محی الدین کونسلران بلدیہ مجلس، مرزا قدوس بیگ، حافظ ادریس سراجی کو کنوینرس نے شرکت کی۔ ان قائدین نے صحافتی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ جلسہ کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں بارش کی وجہ سے شرکائے جلسہ کو تکلیف نہ ہو اس کےلئے واٹر پروف شامیانوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اور پارکنگ کیلئے مختلف مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں ہمارے والینٹرس کو متعین کیا جائیگا۔ ان قائدین نے کہا کہ جلسہ کا آغاز ٹھیک 7بجے ہوگا اور مذکورہ قائدین نے عوام سے بہ پابندی وقت جلسہ میں شرکت کی اپیل کی۔ اس موقع پر دیگر قائدین، محمد جہانگیر قادری، عبداللہ سنی ایڈکیٹ کنوینر لگل سیل ملی محاذ، محمد معیز، نور اللہ خان، عابد محی الدین قایدین ملی محاذ، محمد عمران، فاروق علی، محمد صمد مجلسی قائدین موجود تھے.