اوقاف اسلامی معاشرے کا ایک اہم ادارہ ہے جس کا مقصد مسلمانوں کی فلاح و بہبود
اوقاف اسلامی معاشرے کا ایک اہم ادارہ ہے جس کا مقصد مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور دین کی خدمت کرنا۔عادل آباد میں منعقد تحفظ اوقاف اور ہماری ذمہ داریاں اجلاس سے حافظ پیر خلیق احمد صابر جمعیتہ علماء ہند جنرل سیکرٹری کا خطاب
عادل آباد ۔ 21/اگست (آداب تلنگانہ نیوز)
حضرت حافظ پیر خلیق احمد صابر تلنگانہ و آندھرا پردیش جمعیتہ علماء ہند جنرل سیکرٹری نے کہاکہ اوقاف اسلامی معاشرے کا ایک اہم ادارہ ہے جس کا مقصد مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور دین کی خدمت کرنا ہے۔ اوقاف کی بنیاد اس اصول پر رکھی گئی ہے کہ ایک مسلمان اپنی جائیداد، زمین، یا مال کو اللہ کی راہ میں وقف کر دیتا ہے تاکہ اس سے مستقل بنیادوں پر مسلمانوں کو فائدہ پہنچے۔ اس جائیداد یا مال کو فروخت کرنا، خریدنا یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں ہوتا، بلکہ اس کا منافع یا آمدنی مخصوص مقاصد کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔پیر خلیق احمد صابر نے عادل آباد کے اردو گھر شادی خانہ میں جمعیتہ علماء ہند ضلع عادل آباد کے زیراہتمام حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیتہ علماء ہند تلنگانہ و آندھرا پردیش کی سرپرستی و ضلع صدر جمعیت علماء ہند حافظ ابوبکر حامد کی صدارت میں منعقدہ اجلاس بعنوان "تحفظ اوقاف اور ہماری ذمہ داریاں”سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ اوقاف کی اہمیت اس بات میں پوشیدہ ہے کہ یہ معاشرے کے غریب اور نادار افراد کی مدد کا ذریعہ بنتی ہے۔ مساجد، مدرسے، یتیم خانے، اور ہسپتال جیسے ادارے اوقاف کی مدد سے قائم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ دین کی تبلیغ اور تعلیم کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اسلامی تاریخ میں اوقاف نے معاشرتی اور اقتصادی بہتری میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، اور آج بھی یہ نظام مختلف مسلم ممالک میں قائم ہے تاکہ معاشرے کے کمزور طبقوں کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ان کا کہنا تھا مسلمان اس وقت صرف اپنی ضروریات کی تکمیل میں مصروف ہے۔اب وقت آگیا ہے،مسلمانوں کے جاگنے کا،اگر اب بھی ہم نہیں جاگیں گے اور بکھرے ہوئے رہیں گے تو دشمن تاک میں ہے کہ مسلمانوں کی اس ملک سے نمائندگی کو ختم کردیا جائے اور سیاسی اعتبار سے مسلمانوں کو کمزور کیا جارہا ہے۔پیر خلیق احمد صابر نے اوقاف سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ حساس مسائل پر مسلمانوں کو متحد ہونا چائیے پھر بعد میں اپنے اپنے طور پر کوششیں کرتی رہنی چاہئے،انہوں نے بتایا کہ ملک ہندوستان میں بڑی بڑی جگہ جس میں ریلوے و بڑی اور مشہور عمارتیں قائم ہیں اکثر زمینات وقف کی ہی ہیں،اور مرکزی حکومت کی نظر وقف کی زمینات پر ہیں اسی لئے ہمیں وقف کی زمینات کے تحفظ کے لئے متحد ہونا چائیے۔
حافظ پیر خلیق احمد صابر نے عادل آباد کے مسلمانوں کو سیاسی،سماجی،دینی و ملی اعتبار سے فکر مند ہونے پر زور دیا۔اور کہاکہ غیر مسلموں کے ساتھ بھی اخلاقی اعتبار سے شرعی حدود میں رہتے ہوئے میل جول رکھنے کا مشورہ دیا۔قبل اس کہ مفتی الیاس احمد حامد قاسمی نے بھی اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے اوقافی اراضی سے متعلق تفصیلی گفتگو کی،مفتی عثمان قاسمی نے بحسن وخوبی نظامت کے فرائض انجام دیے،جبکہ مولانا اسلم نہدی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔حضرت حافظ ابوبکر حامد کے شکریہ اور حضرت مولانا عثمان قاسمی صاحب کی دعاء پر اجلاس کا اختتام ہوا۔جناب حافظ ابوبکر حامد کی صدارت میں مولانا اسلم نہدی،حافظ محمد منظور احمد،حافظ شیخ احمد،مولانا محمد نیاز قاسمی،حافظ شعیب فیصل حسینی،مفتی عثمان قاسمی،مولانا اسلم ندوی،مولانا ابوذر حامد،حافظ حسین،مولانا رحیم ذاکر،مفتی عرفان مظاہری،مولانا محمد مبین کاغذنگر،حافظ ساجد خان آصف آباد و دیگر نے اجلاس کی کامیابی کے لئے کافی جدوجہد کی اور شہ نشین پر موجود تھے۔اجلاس میں متحدہ ضلع عادل آباد کے علماء و حفاظ اور دانشوران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔