دنیا ؍ بین الاقوامی

کیجریوال کو راحت نہیں، سپریم کورٹ کا سی بی آئی کو نوٹس

نئی دہلی، 14 اگست: سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی مبینہ گھوٹالہ کیس میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے کی گئی گرفتاری کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی اوراسی مقدمے میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی ضامنت کی دو الگ الگ عرضیوں پر بدھ کو نوٹس جاری کیا وزیراعلیٰ کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے 5 اگست کو اپنی درخواست کو مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے ان کی درخواستوں پر متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سی بی آئی کو (دونوں درخواستوں پر) اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 23 اگست کو کرے گی۔

بنچ کے سامنے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کا موقف پیش کرتے ہوئے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دائر کیس میں تین مواقع پر عبوری ضمانت دی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری تقریباً پہلے سے طے شدہ تھی کیونکہ یہ توقع تھی کہ ای ڈی کیس میں انہیں ضمانت مل جائے گی اور جیل سے رہا کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ جب یواے پی اے جیسے سخت التزام والے کیس میں ضمانت دی جا سکتی ہے تو بدعنوانی کے معاملے میں عبوری ضمانت کیوں نہیں دی جا سکتی۔

مسٹر سنگھوی کے ان دلائل کا بنچ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ جسٹس کانت نے بنچ کی طرف سے کہا، "وہ عبوری ضمانت منظور نہیں کرنے جارہی ہے۔” بنچ کے اس موقف کے بعد مسٹر سنگھوی نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی صحت سے متعلق مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اگلی سماعت کے لیے قریب کی تاریخ طے کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 23 اگست کو کرے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button