درپیش عوامی مسائل کی یکسوئی پر توجہ مرکوز کی جائے :ہریش راﺅ
درپیش عوامی مسائل کی یکسوئی پر توجہ مرکوز کی جائے :ہریش راﺅ
سیتا راما پروجیکٹ ‘بی آرایس کے کاموں کا کریڈٹ لینا کانگریس چھوڑدے
حیدرآباد۔12اگست(آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راﺅ نے سیتا راما پروجیکٹ کا کریڈٹ لینے کے دعوﺅں پرکانگریسی لیڈرس کو شدید ہدف تنقید بنایا۔ہریش راﺅ نے کہاکہ اس اہمیت کے حامل پروجیکٹ کےلئے فی الواقعی پہل بی آرایس نے کی تھی اور بی آرایس نے اپنے ویژن کے تحت اس پر عمل بھی کیا۔چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے ہاتھوں 15اگست کو پروجیکٹ کے افتتاح کے پیش نظر کانگریس عوام کو ےہ کہتے ہوئے گمراہ کررہی ہے کہ کانگریس حکومت کے قیام کے اندرون سات ماہ پروجیکٹ کی تکمیل عمل میں لائی گئی ہے۔وزراءاپنے سروں پر پانی ڈال رہے ہیں اور سیتا رام پروجیکٹ کا کریڈٹ لینے کےلئے مسابقت کررہے ہیں۔ہریش راﺅ نے ریمارک کیاکہ کانگریس نے ابتدائی مراحل میں ہی پروجیکٹ کی تعمیر کو روکنے کےلئے متعدد عدالتی مقدمات دائر کئے تھے تاہم اس وقت کی بی آرایس حکومت نے تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے اس پروجیکٹ کو مکمل کیا۔آج کانگریس محض ربن کاٹ رہی ہے اور ےہ دکھاوا کررہی ہے کہ اس نے پروجیکٹ تعمیر کیاہے۔ہریش راﺅ نے کانگریسی لیڈرس کو دوسروں کے کام کا کریڈٹ لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا اوراسے طفیلی قراردیا۔تلنگانہ بھون میں آج میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ہریش راﺅ نے ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکا کہ اس ادعا پرکہ کانگریس حکومت صرف75کروڑ روپئے سے1.5لاکھ ایکر اضی کو پانی فراہم کررہی ہے ‘ان کا تمسخر اڑایا۔ہریش راﺅ نے کہاکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ کی قیادت میں نئے ڈیزائن کردہ سیتا راما پروجیکٹ کا مقصد کھمم ضلع کے وسیع علاقوں کو سیراب کرناتھا۔چندرشیکھر راﺅ کا خواب تھاکہ دریائے گوداوری کے پانی کو کھمم تک پہنچایاجائے اور ہر سال دو فصلوں کےلئے آبی سربراہی کو یقینی بنایاجائے۔ ہریش راﺅ نے کہاکہ بی آرایس حکومت نے آبپاشی کے رقبہ کو تین لاکھ سے بڑھاکر 6.74لاکھ ایکر کرنے کےلئے پروجیکٹ کو نئے سرے سے ڈیزائن کیاتھا اور پانی کی گنجائس کو27سے67ٹی ایم سی کیا تھا۔انہوںنے کانگریس حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ 2005تا2014اپنے نوبرسوں کے اقتدار کے دوران اس پروجیکٹ کےلئے بنیادی منظوری بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی جبکہ ملو بھٹی وکرامارکا ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پرفائزتھے۔ہریش راﺅ نے بی آرایس حکومت کی کامیابیوں اور کارناموں کو یادکیا۔جس میں سنٹرل واٹر کمیشن سے تمام درکار اجازتوں کا حصول اور بین ریاستی منظوریوں کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ کی 95فیصد تکمیل شامل ہے۔انہوںنے کریڈٹ کادعویٰ کرنے کی کانگریس حکومت کی کوششوں کو مسترد کردیا اور کہاکہ وہ صرف بی آرایس کے تحت انجام دیئے گئے زمینی کام کے فوائد حاصل کررہی ہے۔سابق وزیر ہریش راﺅ نے صحت عامہ اور عوامی بہبود کےلئے کاموں کی انجام دہی کے بجائے تشہیری ہتھکنڈوں پر توجہ دینے پر کانگریس حکومت پرشدید تنقید کی۔انہوںنے کانگریس قائدین پر تنقید کی کہ وہ بی آرایس کے دورحکومت میں تعمیرکردہ فلائی اوورس اور پروجیکٹس کا افتتاح ‘بی آرایس کے تحت شروع کردہ اسکیمات کے چیکس کی تقسیم اور گزشتہ حکومت کی طرف سے تقررات پرصرف تقررناموں کی حوالگی کے ذریعہ وقت گزاری کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت شراب کے اہداف پر توجہ مرکوزکر رہی ہے تاہم صحت عامہ پر نہیں۔بچے وائرل فیور سے مررہے ہیں اور ڈینگو کے کیسس میں اضافہ ہورہاہے۔ریاستی حکومت تشہیری حربوں کے بجائے عوام کو درپیش مسائل کی یکسوئی پر توجہ مرکوز کرے۔ہریش راﺅ نے مشورہ دیاکہ کانگریس حکومت بی آرایس کے تحت انجام دیئے گئے کاموں کاکریڈٹ لینا چھوڑدے اور اس کے بجائے تلنگانہ میں عوام کی زندگیوں میں بہتری پر توجہ مرکوزکرے۔