تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

دہلی ایکسائز معاملہ میں آئندہ ہفتہ کویتا کی ضمانت کی توقع:کے ٹی آر

دہلی ایکسائز معاملہ میں آئندہ ہفتہ کویتا کی ضمانت کی توقع:کے ٹی آر
رکن قانون سازکونسل بی آرایس تہاڑ جیل میں صحت کے مسائل سے دوچار
مناسب علاج کی ضرورت

حیدرآباد۔9اگست(آداب تلنگانہ نیوز)سپریم کورٹ کی جانب سے عام آدمی پارٹی لیڈر منیش سسوڈیا کو ضمانت دیئے جانے کے ساتھ ہی کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے اس توقع کا اظہار کیاکہ ان کی بہن ورکن قانون ساز کونسل کے کویتا کے بشمول تمام کو بھی بہت جلد ضمانت مل جائے گی۔انہوںنے کہاکہ ایک اور اپیل دائر کی گئی ہے جس پر سماعت آئندہ ہفتہ ہونے کا امکان ہے۔کے کویتا کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلہ میں جارےہ سال ماہ مارچ میں انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیاتھا۔ایکسائز پالیسی کیس میں کے کویتا گزشتہ زائد از 4ماہ سے تہاڑ جیل میں محروس ہیں۔تلنگانہ بھون میں آج میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کے تارک راماراﺅ نے اس احساس کا اظہار کیاکہ چارج شیٹ کی پیشکشی کے بعد زیادہ یوم تک کسی بھی شخص کو جیل میں مقید نہیں رکھاجاناچاہئے کیوںکہ اس کیس میں کچھ بھی نیا کرنے کےلئے باقی نہیں رہتا۔جو بھی تحقیقات ہونی تھی وہ ہوچکی ۔کسی بھی شخص کو طویل عرصہ تک محروس رکھنا یقیناً اس کی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ہم سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور میں امیداوردعاءکرتاہوں کہ ہماری لیڈر کویتا کے بشمول باقی تما م افراد کوبھی بہت جلد ضمانت حاصل ہوجائے گی۔کے ٹی آر نے کہاکہ عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف نبرد آزما اور جدوجہد کرنے والوں کےلئے اس طرح کے چیلنجس عام بات ہیں۔کویتا کو جیل میں محروس رکھنے کی کوئی وجہ ہی نہیں ہے کیوںکہ دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال اوران کے نائب منیش سسوڈیا دونوں کو ضمانت مل چکی ہے۔حال ہی میں کے ٹی آر نے سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راﺅ کے ہمراہ تہاڑ جیل میں کے کویتا سے ملاقات کی تھی۔کویتا کی صحت سے متعلق استفسار پر کے ٹی آر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کویتا کا وزن تقریباً11کیلو کم ہوچکا ہے اور وہ بلند فشار خون(ہائی بی پی ) بشمول متعدد صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔کے ٹی آر نے کہاکہ کویتا نے بتایاکہ انہیں مناسب علاج ومعالجہ کی ضرورت ہے۔وہ یقینی طور پرصحت اور دیگر مسائل کا سامنا کررہی ہیں۔جیل میں 11ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے۔تاہم یہاں 30ہزار سے زائد افراد مقید ہیں۔کے ٹی آر نے یاددلایاکہ جتنے بھی سیاستداں جیل گئے ہیں وہ بڑے لیڈر بن کر واپس آئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button