سعودی عرب میں ہی موجود ہونے کے باوجود بیٹا ‘باپ کے آخری دیدار سے محروم
ہردردمند دل کو رونا میرا رلادے
کاماریڈی کے محمد شریف کا ریاض کے پارک میں انتقال ۔میت کی وطن واپسی
مرحوم کے فرزند اقامہ کے مسئلہ کے باعث وقت پر پہنچنے سے قاصر
جدہ۔6اگست(آداب تلنگانہ نیوز)ریاض کے ایک پارک میں مردہ حالت میں دستیاب محمد شریف کے فرزند محمد مناصدمہ اور مایوسی سے دوچار ہیں کیوںکہ وہ سعودی عرب میں ہی موجود ہونے کے باوجود اپنے والد کے آخری دیدار سے محروم رہے۔محمد منا کسی طرح ریاض پہنچے تاہم تب تک ان کے والد کی میت ہندوستان کو روانہ کی جاچکی تھی۔واضح رہے کہ محمد شریف کا سعودی عرب پہنچنے کے چار دن بعد انتقال ہوگیاتھا۔تاہم ان کی شناخت تقریباً45یوم بعد ہوئی اور میت گزشتہ ہفتہ وطن واپس بھیج دی گئی ۔کاماریڈی ضلع کے ساکن شریف 3جون کو ریاض میں ایک کلیننگ کمپنی میں ڈرائیور کی ملازمت کےلئے آئے تھے اور اسی دن اپنے افراد خاندان کو بذریعہ فون اطلاع دی تھی کہ وہ بحفاظت سعودی عرب پہنچ گئے ہیں تاہم اس کے بعد ان کاموبائل فون بند ہونے کی وجہ سے افراد خاندان کا ان سے کوئی ربط نہ ہوسکا۔چاردن بعد یعنی 7جون کو ان کی لاش شہر کے عزیزےہ پارک سے دستیاب ہوئی۔تاہم لاش کی شناخت حال ہی میں ہوئی۔اس دوران محمد شریف کے فرزند منا جو کہ سعودی عرب میں ہی الباحہ میں برسرکار ہے۔الباحہ ‘ریاض سے تقریباً900کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔منا کو اپنے والد کے انتقال کی خبر والدہ کے ذریعہ ملی ۔منا اپنے والد کے آخری دیدار کےلئے ریاض جانے بے چین ہوگیا۔تاہم منا کے پاس اقامہ (ریسیڈنسی ویزا)نہیں ہے جوکہ تارکین وطن کےلئے لازمی ہوتاہے۔اقامہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ریاض کا سفر کرنے سے روک دیاگیا۔اس کے باوجود منا نے ہمت نہیں ہاری اور کسی بھی طریقہ سے ریاض پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔تاہم انہیں پتہ چلا کہ ان کے والد کی میت کاماریڈی روانہ کردی گئی ہے۔منا نے بتایاکہ اس کے پاس رقم نہیں ہے کیوں کہ اس کے آجر نے گزشتہ چند مہینوں سے تنخواہ بھی نہیں دی ہے اور نہ ہی اس کے رہنے کا کوئی بندوبست ہے۔منا اپنے گھر ہندوستان واپسی کےلئے جدوجہد سے دوچار ہے۔منا کے مطابق اس کے آجرکو چند مقدمات کا سامنا ہے اور اس کی فرم کو بلیک لسٹ کردیاگیاہے۔اسی لئے فرم کا کوئی بھی ملازم بیرون ملک سفر یا اقامہ کی تجدید نہیں کرسکتاہے۔