تھمیلا ایریگیشن اسکیم سے پانی چھوڑنے کے معاملہ میں کانگریس کی ہٹ دھرمی
منتخبہ رکن اسمبلی کی جانب سے آن کردہ موٹرس کو بند کردیاگیا ۔پروٹوکول کی خلاف ورزی ۔احتجاج پر وجیوڈو کی گرفتاری
کے ٹی آر کی جانب سے شدید مذمت ۔کانگریسی قائدین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔6اگست(آداب تلنگانہ نیوز)رکن اسمبلی بی آرایس وجےوڈواور کانگریس کے سابق رکن اسمبلی سمپت کمار کے درمیان تھمیلا ایریگیشن اسکیم (ایل آئی ایس)سے پانی چھوڑنے کے معاملے میں گرما گرم بحث ہوئی۔اس معاملہ میں عالم پور حلقہ کے راجولی منڈل میں رکن اسمبلی وجیوڈو کی گرفتاری عمل میں آئی ۔بی آرایس نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور ریاستی حکومت پرزوردیاکہ وہ پروٹوکول پر عمل آوری کو یقینی بنائے۔ہنگامہ آرائی کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔عہدیداروں نے وجیوڈو اورسمپت کمار کو تھمیلا(ایل آئی ایس)سے پانی چھوڑنے کےلئے پمپنگ موٹروں کو آن کرنے کےلئے تقریب میں مدعو کیا۔تقریب میں رکن اسمبلی وجیوڈو پہلے پہنچ گئے تاہم عہدیداروں نے انہیں سابق رکن اسمبلی سمپت کمارکے انتظار کا مشور ہ دیا۔وجیوڈو نے سابق رکن اسمبلی کے انتظار کی ضرورت پر استفسار کیا اور سمپت کمار کی آمد سے قبل ہی پانی کی اجرائی کےلئے موٹروں کو آن کردیا۔
بعد ازاں وہ پانی کی آمد کامشاہدہ کرنے کےلئے آرڈی ایس (راجولی بنڈہ ڈائیورژن اسکیم)نہر پر پہنچے ۔تاہم ےہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے کہ پانی چھوڑنے کے تقریباً3گھنٹے بعد بھی پانی نہر تک نہیں پہنچا۔اس سلسلہ میں انکوائری کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کے چلے جانے کے فوراً بعد سمپت کمار کانگریس پارٹی کارکنوں کے ہمراہ وہاں پہنچے اور برہمی کے عالم میں پمپس کو بند کردیا۔سمپت کمار نے کہاکہ ان کی موجودگی کے بغیر موٹروں کو آن نہیں کرناچاہئے تھا۔پمپس کو بند کردینے کے باعث آرڈی ایس نہر میں پانی کابہاﺅ رک گیا۔پانی کا بہاﺅ رک جانے پر برہم وجیوڈو اپنے حامی اور کسانوں کے ہمراہ تھمیلاایل آئی ایس دوبارہ واپس آئے اور سڑک پر راستہ روکو احتجاج منظم کیا۔انہوںنے کہاکہ وقت پر بارش نہ ہونے کی وجہ سے عالم پور حلقہ میں کئی فصلوں کو نقصان پہنچا اور کانگریس کے قائدین نے آبپاشی کے پانی کو روک کر مسئلہ کو مزید بڑھادیاہے۔احتجاج میں شدت کو دیکھتے ہوئے پولیس نے مداخلت کی اور وجیوڈو اور ان کے حامیوں کو گرفتار کرلیاجس سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔وجیوڈو کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے مقامی رکن اسمبلی کی توہین اور ضلعی عہدیداروں کے طرز عمل کی شدید مذمت کی۔انہوںنے چیف سکریٹری شانتی کماری سے استفسار کیاکہ کانگریس کے قائدین جنہیں عوام نے مسترد کردیاہے انہیں تمام سرکاری تقاریب اور پروگرامس میں مدعو کرنے کےلئے اصرار کرنے کی آخر وجہ کیاہے۔انہوںنے کہاکہ پرجاپالانا(عوامی حکمرانی)میں ہمارے عوامی نمائندوں کی ہر روز تذلیل کی جارہی ہے۔انہوںنے استفسار کیاکہ کیا تلنگانہ میں منتخبہ نمائندوں کی تذلیل کےلئے پروٹوکول کی نئی تعریف پیش کی جارہی ہے؟۔