شہر کی خبریںصحت و طب

جی ایچ ایم سی حدود میں موسمی امراض کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ

ریاست تلنگانہ میں ڈینگی اوردیگر وبائی امراض کے معاملات میں اضافہ دیکھاجارہا ہے۔خاص طورپرگریٹرحیدرآبادمیونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)حدود میں ڈینگی کے ساتھ ساتھ ملیریا، ٹائی فائیڈ کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھاجارہاہے۔کھانسی،بخار، جسم میں دردکی علامات سے بڑی تعداد میں لوگ اسپتالوں سے رجوع ہورہے ہیں۔شہرحیدرآباد کے نلہ کنٹہ فیوراسپتال میں مریضوں کی تعداد میں حالیہ دنوں کے دوران کافی اضافہ ہوگیا ہے۔اس اسپتال کی آرایم او نے بتایا کہ روزانہ اسپتال کے آوٹ پیشنٹ شعبہ سے تقریبا 700تا800مریض رجوع ہورہے ہیں۔مشتبہ مریضوں کے خون کے نمونوں کی جانچ کی جارہی ہے۔مریضوں کو اینٹی بائیوٹک دوائیں دی جارہی ہیں۔جوڑوں میں درد پر چکون گنیا کے معائنے کروائے جارہے ہیں۔25تا30مریض اس اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ انہوں نے ڈینگو بخار کی علامات سے متعلق بتایا کہ دو تا تین دنوں تک شدت کا بخار، بدن درد، سردرد اور جسم پر نشانات کا نظر آنا اور بخار کا مسلسل 102 تا 103 ڈگری ہونا، ڈینگو کی علامت میں شامل ہے۔ ایسے افرا دکو چاہئے کہ وہ فوری اسپتال سے رجوع ہوں اور بروقت اپنا علاج کروائیں۔ حالیہ چند دنوں کے دوران ہوئی بارش کی وجہ سے موسمی امراض کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ گھر کے اندر اور باہر پانی جمع ہونے نہ دیں۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی افزائش کا خطرہ ہے۔ڈینگی کے سبب پلیٹ لیٹس میں کمی ہوجاتی ہے۔ ڈینگی سے متاثر ہونے پر پلیٹ لیٹس میں کمی کا امکان ہوتا ہے۔ خاص طور پر سرکاری اسپتالوں سے رجوع ہونے والوں میں غریب افراد کی کثیر تعداد شامل ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ ابتداء میں پرائیویٹ اسپتالوں سے رجوع ہوئے لیکن انھیں افاقہ نہیں ہوا اورعلاج پر بھی کافی رقم خرچ ہورہی تھی جس کی وجہہ سے انھوں نے ڈینگی کے بہترعلاج اور مجبوری کی حالت میں سرکاری اسپتال کا رخ کیا ہے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ اور میڈیکل کیمپس کے علاوہ سرکاری اسپتالوں میں کاونٹرس کے اضافہ کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ ڈاکٹرس کے مطابق موسمی امراض سے خاص طور پر چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اس کے لئے ان پر خاص توجہ دی جائے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button