ایل آرایس ۔ 15ہزار کروڑ روپئے وصول کرنے کانگریس حکومت کانشانہ
حیدرآباد۔5اگست(آداب تلنگانہ نیوز)کانگریس پارٹی جب اپوزیشن میں تھی اس وقت لے آﺅٹ ریگولر ائزیشن اسکیم (ایل آرایس )کو بلامعاوضہ مفت نافذکرنے کامطالبہ کیاتھا۔تاہم آج اقتدار پر فائز ہونے کے بعد اس معاملہ میں برعکس موقف اختیار کیاہے۔اب کانگریس حکومت اس اسکیم کے ذریعہ زائد از15ہزار کروڑ روپئے آمدنی کے حصول کا ہدف رکھتی ہے۔اگرچہ گزشتہ حکومتوں نے ماضی میں کئی مواقع پرایل آرایس کو نافذ کیاتھا۔کانگریس نے اس اسکیم سے گزشتہ حکومت کے مقابلہ تقریباًدوگنا آمدنی کے حصول پر غور کررہی ہے۔واضح رہے کہ اراضیات کے رجسٹریشن کی قیمت میں گزشتہ بی آرایس حکومت نے جولائی 2021میں نظر ثانی کی تھی کیوںکہ تقریباًسات برسوں تک قیمتوں پر نظر ثانی نہیں کی گئی تھی۔اب ریگولرائزیشن فیس کی وصولی موجودہ کانگریس حکومت میں اراضیات کی نئی رجسٹریشن کی قیمت کے فیصلہ پرمبنی ہوگی۔نئی رجسٹریشن قیمتیں یکم اگست سے نافذ کی گئی ہیں۔اس سے استفادہ کنندگان پراضافی بوجھ عائد ہوگا۔علاوہ ازیں حکومت نے خالی اراضیات پر 0.5فیصد اضافی چارج عائد کرنے کابھی فیصلہ کیاہے۔اپوزیشن بالخصوص بی آرایس کے احتجاج کے باوجود حکومت نے ایل آرایس فیس وصول کرنے کافیصلہ کیاہے جبکہ کانگریس نے ماضی میں مفت میں ایل آرایس کا وعدہ کیاتھا۔ اس مسئلہ کو بی آرایس باربار پیش کررہی ہے اور کانگریس کو اس کا وعدہ یاددلارہی ہے۔ڈپٹی چیف منسٹر ووزیر فینانس ملو بھٹی وکرامارکا نے وزیر مال پی سرینواس ریڈی کے ہمراہ حال ہی میں عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں حکام کو ہدایت دی گئی کہ وہ غیرمجاز لے آﺅٹس اور پلاٹس کو باقاعدہ بنانے کےلئے رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل کریں۔