میری اور بی آرایس کی ہمیشہ سے ہی ”تلنگانہ“ کو اولین ترجیح:کے ٹی آر
سرماےہ کاری کو راغب کرنے کےلئے ریاستی وفد کے دورہ امریکہ پر نیک خواہشات کا اظہار
حیدرآباد۔4اگست(آداب تلنگانہ نیوز)سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اولین ترجیح تلنگانہ کو دیتے ہوئے بی آرایس کے کارگزار صدر ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اوروزیر صنعت ڈی سریدھر بابو کی قیادت میں روانہ ریاستی وفد کے ساتھ اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ریاستی وفد سرماےہ کاروںکو سرماےہ کاری کےلئے راغب کرنے کے خصو ص میں امریکہ اور ساﺅتھ کوریا روانہ ہواہے۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارمXپر ایک پوسٹ میں کے ٹی راماراﺅ نے توقع ظاہر کی کہ ریاستی حکومت سابقہ بی آرایس حکومت کی جانب سے رکھی گئی مضبوط بنیاد کو مزید استوارکرے گی اور ریاست میں سرماےہ کاری کو راغب کرنے میں کامیابی حاصل کرے گی۔انہوںنے اپنے پوسٹ میں نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہاکہ سیاست ایک طرف رہے گی اور ان اور بی آر ایس کےلئے تلنگانہ اولین ترجیح رہے گا۔کے ٹی آر نے کہاکہ تلنگانہ کی پالیسیز اور اقدامات شروع سے ہی تعلقات کو پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ نئی سرماےہ کاری کو راغب کرنے پر مرکوز رہی ہے۔انہوںنے نشاندہی کی کہ موجودہ اداروں کی توسیع کے خصوص میں متعدد اعلانات تلنگانہ کے فروغ پانے والے اقتصادی ماحول کا عین ثبوت ہے۔راماراﺅ نے کہاکہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ کی قیادت میں انہوںنے تلنگانہ کی معاشی ترقی کےلئے ایک ساز گار ماحولیاتی نظام کی تشکیل کو متواتر ترجیح دی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ٹی ایس آئی پاس جیسی کئی جدید پالیسیوں کاآغاز کیا اورفزیکل اور سوشیل انفراسٹرکچر دونوں ہی شعبہ جات میں نمایاں سرماےہ کاری کی ۔کے ٹی آر نے مزید کہاکہ ان ہی کوششوں کے باعث زائد از 4لاکھ کروڑ روپئے کی سرماےہ کاری کو راغب کیاگیا اور گزشتہ ایک دہے کے دوران مختلف شعبہ جات میں 24لاکھ سے زیادہ نیجی شعبہ کی ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے۔