تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

چیف منسٹر ریونت ریڈی اور جگدیش ریڈی کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ

شعبہ برقی پر مباحث کے دوران ایک دوسرے کےخلاف ریمارکس۔ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی

حیدرآباد۔29جولائی(آداب تلنگانہ نیوز) سابق بی آرایس حکومت میں برقی شعبہ میں مبینہ بے ضابطگیوں پر آج قانون ساز اسمبلی میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور رکن اسمبلی بی آرایس سورےہ پیٹ وسابق وزیر برقی جگدیش ریڈی کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔ایوان میں اس وقت ہنگامہ بپا ہوگیا جب مطالبات زر پربحث کے دوران دونوں قائدین کے درمیان گرما گرم مباحث ہوئے۔اس معاملہ میں جب جگدیش ریڈی ایوان میں اظہار خیال کررہے تھے تب چیف منسٹر نے مداخلت کی اور الزام عائد کیاکہ بی آرایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ اورسابق وزیر توانائی نے بی آرایس کے دور میں شعبہ برقی میںبے قاعدگیوں کی تحقیقات کےلئے ریاستی حکومت کی جانب سے مقررکردہ کمیشن کو برخاست کرنے کےلئے عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا کیوںکہ انہیں اس بات کا خوف تھاکہ اگر تحقیقات کی اجازت دی جاتی ہے توانہیں جیل بھیج دیاجائے گا۔جگدیش ریڈی کے اس ادعا پرکہ سپریم کورٹ نے کمیشن کی تشکیل میںغلطی پائی ۔

اس کا جواب دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ عدالت عظمیٰ نے صرف کمیشن کے صدرنشین ایل نرسمہا ریڈی کو تبدیل کرنے کےلئے کہا۔عدالت نے ریاستی حکومت کی طرف سے جانچ کو جائزقراردیا۔چیف منسٹر نے کہاکہ سپریم کورٹ نے صرف حکومت سے کمیشن کے صدرنشین کو تبدیل کرنے کو کہاہے ۔سپریم کورٹ نے کمیشن سے تحقیقات جاری رکھنے کا اظہار کیا۔چیف منسٹر کے اس ریمارک کا جواب دیتے ہوئے کہ وہ چرلہ پلی جیل جانے سے خوف زدہ ہیں شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جگدیش ریڈی نے کہاکہ چونکہ ریونت ریڈی نوٹ برائے ووٹ معاملہ میں چرلہ پلی جیل میں مقید رہ چکے ہیں ۔لہذا وہ اپنا تجربہ یاد کررہے ہیں۔جگدیش ریڈی کے اس ریمارک پر ایوان میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔حکمران جماعت اوربی آرایس کے ارکان کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔اس معاملہ میں ریاستی وزیر عمارات وشوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے مداخلت کی اور الزام عائد کیا کہ جگدیش ریڈی کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ قتل اور سرقہ کے معاملہ میں ملزم رہے ہیں۔میرے پاس ان کے خلاف درج مقدمات کی تمام تفصیل موجود ہے کہ آپ مختلف مقدمات میں کس طرح عدالتوں میں حاضر ہوتے ہیں ۔

اس الزام پر شدید برہم جگدیش ریڈی نے چیلنج کیاکہ اگر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اپنے الزامات کو ثابت کرتے ہیں تو وہ اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیںگے اور ہمیشہ کےلئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیںگے۔کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے جگدیش ریڈی کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کہاکہ اگر وہ جگدیش ریڈی کے خلاف مجرمانہ مقدمات کو ثابت نہیں کرپاتے ہیں تو وہ بھی وزیر اوررکن اسمبلی کے عہدوں سے استعفیٰ دیںگے۔ انہوںنے کہاکہ میں آپ کے خلاف فوجداری مقدمات کی تمام تفصیلات حاصل کروںگا اور ایوان میںپیش کروںگا۔ جگدیش ریڈی جب اظہار خیال کررہے تھے تو بار بار رکاوٹیں پیدا کی گئیں۔حکمران جماعت کے ارکان نے چیف منسٹر کو نشانہ بنانے پر ہنگامہ آرائی کی۔اسپیکر نے حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔دونوں ہی جماعتوں کے ارکان نے اسپیکر کی ایک نہ سنی اور ایک دوسرے کو نشانہ بناتے رہے۔بی آرایس کے ارکان متعدد مرتبہ اسپیکر کے پوڈیم تک پہنچ گئے اور اسپیکر پرزوردیاکہ وہ انہیں اپنی بات کہنے کاموقع دیں۔تقریباً2گھنٹوں تک افراتفری دیکھی گئی۔اس دوران جگدیش ریڈی نے اسپیکر سے درخواست کی کہ وہ ٹریژری بنچوں کے ذریعہ ان کے خلاف کئے گئے ریمارکس کو حذف کردیں۔اسپیکر نے کہاکہ وہ ریمارکس کاجائزہ لیںگے اور فیصلہ کریںگے کہ انہیں حذف کرناہے یانہیں۔

 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button