قرض معافی سے متعلق کسان الجھن اور شدید تشویش میں مبتلا
ورنگل کے ماری پیڈا منڈل کے بیشتر کسانوں کے نام استفادہ کنندگان کی فہرست میں نہیں
حیدرآباد۔28جولائی(آداب تلنگانہ نیوز)تلنگانہ میں کسانوں کے 2لاکھ روپئے تک قرضہ جات کی معافی کے خصوص میں ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط پر کسانوں میں کافی الجھن اور خوف پایاجاتاہے۔ضلع ورنگل کے ماری پیڈا منڈل کے کسان جنہوںنے مختلف بینک سے ایک لاکھ روپئے سے کم فصل کے قرضہ جات حاصل کئے ہیں وہ پریشان ہیں کیوںکہ بیشتر کسانوں کے نام استفادہ کنندگان کی فہرست میںشامل نہیں ہے۔کسانوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے پاس پٹہ پاس بک اور سفید راشن کارڈ ہونے کے باوجود ان کے نام استفادہ کنندگان کی فہرست میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ماری پیڈا کو آپریٹیوسوسائٹی میں جملہ 2688کسانوں کے قرض بقایاجات 20.71کروڑ روپئے ہیں۔جن میں 1883کسانوں نے ایک لاکھ روپئے سے بھی کم قرض حاصل کیاہے۔تاہم اب تک صرف786کسانوں کے ہی قرض معاف کئے گئے ہیں۔بقےہ 1097کسان مختلف بینکوں کے مجموعی طور پر 5.80کروڑ روپئے واجب الادا ہیں۔
رقم کی عدم اجرائی کے باعث کسان تشویش میں مبتلا ہیں۔بیشتر کسانوں کے پاس اپنے قرض ‘سود کی تفصیلات اور رقم کی ادائیگی کے تعلق سے جامع معلومات نہیں ہے۔قرضوں کی تجدید اور ری شیڈولنگ کے تعلق سے بھی الجھن پائی جاتی ہے۔اس دوران بینک کے عہدیداروں نے ادعاکیاکہ وہ قرضوں کی تمام تفصیلات ریاستی حکومت کو روانہ کردیئے ہیں اور صرف چند درخواستوں پر ہی قرض معافی اسکیم کے اطلاق کےلئے غور کیاگیاہے۔ماری پیڈا منڈل کے زرعی عہدیداروں نے اعتراف کیاکہ تقریباً1097مستحق کسانوں کو مختلف وجوہات کی بناءپر قرض معافی اسکیم میں شامل نہیں کیاگیاہے۔
عہدیداروں نے بتایاکہ وہ استفادہ کنندگان کی فہرست میں بعض کسانوں کے ناموں کی عدم شمولیت کی وجہ تلاش کررہے ہیں۔حکومت نے اعلان کیاتھاکہ قرض معافی کو ترتیب سے عمل میںلایاجائے گا۔یعنی چھوٹے سے بڑے قرضہ جات معاف کئے جائیںگے۔تاہم رہنمایانہ خطوط میں قرض معافی کی ترتیب کے نقطہ آغاز ‘ٹائم لائن اور تکمیل کے بارے میں تفصیلات کا فقدان ہے۔اس سلسلہ میںکوئی واضح تفصیلات نہیں ہے کہ کب کتنا قرض معاف کیاجائے گا۔یہی وجہ ہے کہ کسانوں میں غیر یقینی صورتحال پائی جاتی ہے۔ایسے خاندان جن کے قرضہ جات 2لاکھ روپئے سے زائد ہیں ۔رہنمایانہ خطوط میںےہ شرط رکھی گئی ہے کہ کسانوں کو2لاکھ روپئے بقےہ رقم کی معافی کے حصول کےلئے پہلے اضافی رقم اداکرنی ہوگی۔اس شرط کو کسان ایک اضافی بوجھ کے طور پر متصور کررہے ہیں۔مثال کے طور پر 3لاکھ روپئے قرض کے حامل کسان کو 2لاکھ روپئے قرض معافی کے حصول کے لئے پہلے 1لاکھ روپئے اداکرنے ہوںگے۔علاوہ ازیں کسان قرض معافی کے عمل میں تاخیر کے خصوص میں بھی تشویش میںمبتلا ہیں کیوںکہ ایسے کسانوں کےلئے پہلے ادائیگیوں کی تصدیق کےلئے ایک اور فہرست کی ضرورت ہوگی۔