متحدہ ضلع عادل آباد میں موسلادھار بارش ‘عام زندگی مفلوج
سڑکیں بہہ گئیں ۔کئی دیہاتوں کا رابطہ منقطع۔نشیبی علاقوں میں پانی داخل
متحدہ ضلع عادل آباد کے چند علاقوں میں جمعرات کی رات موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجہ میں دیہی علاقوں میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ضلع منچریال میں اوسطاً بارش 74.5ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح ویمنا پلی اور کوتا پلی منڈلوں میں علی الترتیب 152.3ملی میٹر اور 136.6ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کنے پلی‘جئے پور‘بھیمارم اور چنور منڈل میں زائد از90ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ لکشٹی پیٹ‘حاجی پور‘ڈنڈے پلی‘تانڈور‘منچریال‘بیلم پلی‘نسپور‘مندا مری‘منڈلوں میں 40ملی میٹر اور 80ملی میٹر کے درمیان بار ش ہوئی۔کمرم بھیم آصف آباد ضلع میں اوسطاً بارش 66ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔کاغذ نگر میں سب سے زیادہ 167ملی میٹر بارش ہوئی۔پنچیکل پیٹ منڈل میں 154ملی میٹر بارش ہوئی۔ سرپور (ٹی )اورکوٹالہ منڈ ل میں بالترتیب 107ملی میٹر اور 97.6ملی میٹر بارش ہوئی۔دیہی گاﺅں اور چنتلا مانے پلی منڈلوں میں 80ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔نرمل ضلع میں اوسطاً بارش 31.4ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔کڈم پدور منڈل میں 106ملی میٹر بارش ہوئی۔پمبئی منڈل میں 93ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔عادل آباد ضلع میں اوسطاً بارش 21.4ملی میٹر ہوئی۔ سری کونڈا منڈل میں سب سے زیادہ 33ملی میٹر بارش ہوئی۔
بارش کی وجہ سے منچریال ضلع کے کوتا پلی منڈل میں کئی دیہاتوں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔کاغذ نگر ٹاﺅن میں نشیبی علاقہ زیر آب آگئے۔چنتلا مانے پلی ‘پنچیکل پیٹ ‘دیہے گاﺅ ں‘سرپور (ٹی) اوربیجور منڈل میں ندیاں لبریز ہوگئیں۔ضلع کمرم بھیم آصف آباد سے اندرونی مواضعات کا رابطہ منقطع ہوگیا۔منچریال اور کمرم بھیم آصف آباد اضلاع کے کئی مواضعات میں جمعرات کی رات موسلادھار بارش ہوئی۔منچریال ضلع میں کوٹا پلی منڈل کے ایدولا بندم موضع میں پانی کے تیز بہاﺅ کے باعث سڑک بہہ گئی اور 10مواضعات کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
رویالا پلی ‘پلاگاماں‘سرسا‘الوگاما‘جناگاماں‘پاتھاسوپھاکا‘نندارام پلی‘سوپاکھااور وینچا پلی کا رابطہ منقطع ہواہے۔ مذکورہ بالا مواضعات میں مقیم عوام نے عہدیداروں سے خواہش کی ہے کہ سڑک کی عاجلانہ مرمت کےلئے اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔بھیمنی منڈل میں کرجی اور بھیم پور کے درمیان رابطہ اس وقت منقطع ہوگیا جب موسلادھار بارش کی وجہ سے ایک کلورٹ پانی میں بہہ گیا۔کرجی کے شہریوں کا رابطہ منڈل سے کٹ گیا ۔عوام نے بتایاکہ کلورٹ کئی برس قبل تعمیر کیاگیاتھا اور کلورٹ کافی قدیم ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی تھی۔انہوںنے عہدیداروں پر زوردیاکہ وہ اس مسئلہ کی عاجلانہ یکسوئی کےلئے جنگی خطوط پر اقدامات کریں۔علاوہ ازیں کاغذنگر علاقہ کے دوارکا نگر اور ایم ایل اے کالونی کے نشیبی علاقوں میں بارش کاپانی مکانات میںداخل ہوگیا جس کی وجہ سے مکین رات میں جاگنے پر مجبور ہوگئے ۔بالائی علاقوں میں بارش کی وجہ سے کوٹالہ ‘چنتلا مانے پلی ‘دیہے گاﺅں ‘سرپور (ٹی)‘پنچیکل پیٹ اور بیجور منڈلوں میں ندیاں اور نالے لبریز ہوگئے۔بارش سے دوردراز قصبوں اور قریوں میں سڑکیں بہہ گئیں۔