جاپانی ذہنی بخار سے نمٹنے کیلئے ویکسین اور احتیاطی تدابیر ضروری
مختلف مکاتبِ فکر کے علماء و دانشوران کی نوڈل ایجنسی قائم کرنے بندگی بادشاہ کی تجویز سے کلکٹر کا اتفاق
حیدرآباد: حیدرآباد میں مجوزہ ویکسین مہم کے سلسلہ میں محکمہ طب و صحت عامہ کی جانب سے جمعرات کو دفتر ضلع کلکٹریٹ میں ڈسٹریکٹ ٹاسک فورس کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں مختلف سرکاری محکمہ جات کے عہدیداروں کے علاوہ سماجی اورمذہبی اداروں‘ تنظیموں اور دینی مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مجوزہ ویکسین مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف سماجی‘ مذہبی اداروں‘تنظیموں اور دینی مدارس کے نمائندوں کاتعاون طلب کرنے یہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس کی صدارت کلکٹرو ضلع مجسٹریٹ حیدرآباد نے کی۔
واضح رہے کہ Japani Encephalities (جاپانی ذہنی بخار) ایک مخصوص مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جو جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ اس انفکشن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر ضروری ہوتی ہیں جس میں ویکسین لگوانا بھی شامل ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے JE ویکسین مہم کا 25جولائی سے آغاز عمل میں آئے گا۔ اس مہم کے دوران 9ماہ سے 15برس تک کے بچوں کو ویکسین کیٹیکے دیے جائیں گے۔ اس مہم کے پہلے مرحلہ میں اسکولی طلباء کا احاطہ کیا جائے گا۔ اسی ٹیکہ اندازی مہم میں معاشرہ کے تمام سماجی اور مذہبی اداروں کے تعاون کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے یہ اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم 15نکاتی پروگرام کے رکن‘ رکن ریاستی وقف بورڈ‘ جوائنٹ سکریٹری کل ہند جمعیۃ المشائخ‘ نمائندہ محسن انسانیت فاؤنڈیشن و سجادہ نشین بارگاہ حضرت بالکنڈہ شریفؒ جناب سید ابوالفتح بندگی بادشاہ قادری نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ متعدی امراض سے بچنے کے لیے ویکسین کے ٹیکہ ایک خوش آئند اقدام ہے اور یہ عمل مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ انجام دیا جانا چاہیے۔ بندگی بادشاہ نے کہا کہ ویکسین کی اہمیت کو مختلف پہلوؤں سے دیکھا جانا ضروری ہے۔ اس کے لیے انھوں نے نقطہ بہ نقطہ اپنی تجاویز کو پیش کیا۔
بندگی بادشاہ نے مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے اینٹی لاروا آپریشن کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وبائی امراض سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا اختیار کرنا ضروری ہے۔
بندگی بادشاہ نے ویکسین کی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے حلال سرٹیفکیشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء و دانشوران کی ایک نوڈال ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے جو اس ویکسنیشن مہم کے تمام پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے حلال سرٹیفکیٹ جاری کرے۔اس سے لوگوں میں پائے جانے والے اندیشوں دورہوں گے۔ اگر ویکشن کسی حرام جانورکے اجزاء سے تیار کی جارہی ہے تو اس میں علماء و دانشوران کی رائے حاصل کرنا ضروری ہے اور اسی کام کے لیے نوڈال ایجنسی کا قیام اہمیت کا حامل ہے۔
اجلاس کے دوران مختلف عہدیداروں نے بھی کلکٹر کو آگاہ کیا کہ سرکاری مدارس بالخصوص پرانا شہرکے اسکولس میں بچوں کو ویکسین دلانے کے تعلق سے غلط فہمیاں اور اندیشے پائے جاتے ہیں جس کے سبب ویکسین کے مطلوبہ نشانہ کو پورا کرنا دشوار کن عمل ہے۔ان اندیشوں کو د ور کرنا ضروری ہے۔
ضلع کلکٹر نے بندگی بادشاہ قادری کی تجاویز کی بغور سماعت کے بعد متعلقہ عہدیدارانِ محکمہ طب و صحت عامہ کو اس تعلق سے ضروری ہدایات جاری کیں۔بالخصوص ڈسٹرکٹ مائناریٹی ویلفیر آفیسر کو ذمہ داری تفویض کی۔انھو ں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ علماء اور مشائخین کی ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ویکسین کے تعلق سے پائے جانے والے اندیشوں کو دور کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔