تعلیم ؍ ایجوکیشنشہر کی خبریں
:جمہوریت میں صحافت کی آزادی اہمیت کی حامل، عثمانیہ یونیورسٹی سے صحافیوں کے گرفتاری کی مذمت
کے ٹی آر اور ہریش رائو کا شدید رد عمل
بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے آج عثمانیہ یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاج کا کوریج کرنے والے صحافیوں کے ساتھ پولیس کے سخت گیر رویہ کی شدیدمذمت کی۔ پارٹی نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کے صحافی اور کیمرہ مین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں پولیس نے عثمانیہ یونیورسٹی سے حراست میں لیا ۔
بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں صحافت کی آزادی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے صحافیوں کی غیر قانونی گرفتاری اور ان کا گریبان پکڑ نا انتہائی افسوسناک ہے۔ راما راؤ نے کچھ دن قبل بلکم پیٹ کی یلما مندر میں ایک حاملہ خاتون صحافی کے ساتھ بدسلوکی کو بھی یاد دلایا۔
سینئر بی آر ایس لیڈر ٹی ہریش راؤ نے بھی پولیس کے رویہ کی مذمت کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ عثمانیہ یونیورسٹی میں خبروں کے کوریج کرنے والے صحافیوں سے اپنی ڈیوٹی کے طور پر کیا غلطی ہوئی ہے۔ صحافیوں کو گرفتار کرنا اور انہیں زبردستی پولیس اسٹیشن لے جانا میڈیا کے حقوق اور آزادی کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ ہم گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ میڈیا کے حوالے سے اپنا رویہ تبدیل کرے اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
کئی سابق وزراء، ایم ایل اے، ایم ایل سی اور دیگر بی آر ایس لیڈروں نے بھی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بدسلوکی پر پولیس کے خلاف آواز اٹھائی۔