کابینہ میں مسلم نمائندگی نہ ہونے سے اقلیتوں میں بے چینی۔کانگریس‘تمام انتخابی وعدوں کو فی الفور پوراکرے
تلنگانہ بھون میں سابق وزیر داخلہ ورکن کونسل محمدمحمود علی کی پریس کانفرنس
محمد محمود علی سابق وزیر داخلہ ورکن قانون سازکونسل بی آر ایس نے ریاست میں بر سر اقتدار کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی فلاح و بہبود کو بالکلےہ طور پر نظر انداز کر رہی ہے۔وہ تلنگانہ بھون میںپریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔محمد محمود علی نے کہا کہ حیدرآباد کے پرانا شہر میں برقی کے بلوں کی وصولی کی ذمہ داری اڈانی کے حوالے کرنے کا فیصلہ اقلیتوں کی توہین کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب راہل گاندھی ‘اڈانی کو مسترد کررہے ہیں تو دوسری جانب ریونت ریڈی اڈانی کو اہمیت دے رہے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے اقلیتوں کےلئے بجٹ میں ہر سال 2ہزار کروڑ روپئے مختص کئے تھے ۔کانگریس پارٹی نے ماقبل انتخابات وعدہ کیاتھاکہ اقلیتی بجٹ کو 4ہزار کروڑ روپئے کیاجائے گا۔محمد محمود علی نے کہاکہ کانگریس مجوزہ بجٹ میں اقلیتوں کےلئے 4ہزار کروڑروپئے مختص کرے اور اقلیتوں کے تئیں اپنے اخلاص اور سنجیدگی کاثبوت دے۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں کانگریس کی حکومت میں اقلیتوں کےلئے برائے نام صرف 10اقامتی اسکولس تھے جبکہ کے چندر شیکھر راﺅ کی حکومت میں 204اقلیتی اقامتی اسکولس کاقیام عمل میں لایاگیا۔اقامتی اسکولس کو جونیئر کالجس اور ڈگری کالجس کے طور پر اب گریڈ کیاگیا۔کے سی آر نے اقلیتوں بالخصوص غریب مسلم والدین کے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے مقصد سے خدمات انجام دیں۔
کے سی آر نے یتیم ویسیر بچوں کےلئے انیس الغرباءکی عظیم الشان عمارت تعمیرکروائی۔تاہم کانگریس حکومت اس عمارت کو دفاتر میںتبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔آخر یتیم ویسیر بچوں کی حق تلفی کرتے ہوئے انیس الغرباءکی عمارت میں دفاتر کے قیام کاکیا جوازہے؟۔محمدمحمود علی نے کہاکہ ےہ بات باعث افسوس ہے کہ کانگریس حکومت میں کابینہ میں کوئی مسلم نمائندگی نہیں ہے۔مسلم وزیر نہ ہونے سے اقلیتوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کے چندر شیکھر راﺅ کی حکومت میں مسلم قائد کو وزیر داخلہ بنایاگیاتھا ۔انہوںنے کہاکہ گورنر کوٹہ کے تحت ایم ایل سی کے عہدہ کےلئے کانگریس کی اقلیتی نامزدگی قانونی پیچیدگیوں کی نذر ہوگئی ہے۔محمدمحمود علی نے ریاست میں نظم وضبط اورامن وامان کی برقراری میں کانگریس حکومت کی ناکامی پر شدید ردعمل کاا ظہار کیا اور کہاکہ ریاست بالخصوص پرانے شہر میں نظم وضبط کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی ہے۔کانگریس کے برسر اقتدار آنے کے بعد فرقہ وارانہ واقعات میں اضافہ ہواہے۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر کے دس سالہ دورحکومت میں نظم وضبط مثالی تھا۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر کے دورحکومت میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اورقومی یکجہتی کو کافی فروغ دیاگیا۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر نے غریب لڑکیوں کی شادی کےلئے شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیما ت کو متعارف کیا۔جس کے تحت غریب لڑکیوں کی شادی میں 1لاکھ116روپئے امداد فراہم کی گئی۔انہوںنے کہاکہ ماقبل انتخابات کانگریس نے غریب لڑکیوں کی شادی میںمالی امداد کے علاوہ ایک تولہ سونے کی فراہمی کا وعدہ کیا۔تاہم آج تک اس وعدے کو پورانہیں کیاگیاہے۔
محمدمحمود علی نے کہاکہ بی آرایس کے دورحکومت میں اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی کےلئے متعدد اقدامات روبہ عمل لائے گئے۔اسی طرح ریاست کی ترقی کےلئے آئی ٹی شعبہ کوفروغ دیاگیا اور صنعتوں کے قیام کےلئے اقدامات کئے گئے۔محمد محمود علی نے کہاکہ کانگریس حکومت تلنگانہ کی ترقی کے عمل کو تباہ وتاراج نہ کرے۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں کانگریس پارٹی بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کررہی ہے۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے چندرابابونائیڈو کاشاندار استقبال کیاجو کہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔انہوںنے کہاکہ راہول گاندھی دہلی میں بی جے پی سے لڑرہے ہیں جبکہ ریونت ریڈی تلنگانہ میں بی جے پی سے دوستی کررہے ہیں۔محمد محمود علی نے کہاکہ چندرابابونائیڈو نے تلنگانہ کی ترقی کی ستائش کی۔تلنگانہ کی فی کس آمدنی ملک بھر میں سب سے زیادہ ہونے کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر کی قیادت اور پالیسیوں کے باعث تلنگانہ کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ چندرابابونائیڈو نے حقائق کو تسلیم کیا ۔ان حقائق کو ریونت ریڈی کو نظر انداز نہیں کرناچاہئے۔
محمد محمود علی نے کہاکہ آئندہ دنوں میں پوری دنیا کے سی آر کی قیادت اور کارناموں کو تسلیم کرے گی۔انہوںنے کہاکہ کے سی آرنے تلنگانہ کی شاندار ترقی کو یقینی بنایاہے۔انہوںنے کہاکہ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کےلئے کانگریس حکومت اقدامات روبہ عمل لائے۔اوورسیزاسکالر شپ اسکیم کو برقراررکھاجائے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمانوں کی پسماندگی کےلئے کانگریس ذمہ دار ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔محمدمحمود علی نے کہاکہ تعلیم ایک زیور ہے۔ مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کےلئے کانگریس حکومت اقدامات کرے۔محمد محمود علی نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں اقلیتوں نے کانگریس کو ووٹ دیا اس کے باوجود ریونت ریڈی حکومت اقلیتوں کی فلاح وبہبود پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ماقبل انتخابات اقلیتوں سے کئے گئے تمام وعدوں کو کانگریس حکومت فی الفور پوراکرے۔