تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

حیدرآباد میں خوش آمدیدمسٹر الیکشن گاندھی! جمہوریت کا درس دینے سے پہلے ایچ سی یو کا دورہ کریں

جمہوریت کی فی الواقعی حفاظت صرف آئین کی کتاب دکھانے میں نہیں، عمل میں مضمر: کویتا

حیدرآباد میں خوش آمدیدمسٹر الیکشن گاندھی! جمہوریت کا درس دینے سے پہلے ایچ سی یو کا دورہ کریں
بی آر ایس ہی تلنگانہ کی خودمختاری،وقار، عزت نفس اور عوامی حقوق کی حقیقی محافظ
جمہوریت کی فی الواقعی حفاظت صرف آئین کی کتاب دکھانے میں نہیں، عمل میں مضمر
عوام دھوکہ دہی پر مبنی حکومتوں کو جلد ہی مسترد کر دیں گے: کے کویتا

حیدرآباد:رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس کے سینئر رہنما راہول گاندھی کے دورہ حیدرآباد سے قبل ان پر شدید تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ راہول گاندھی تلنگانہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے شدید ردِعمل میں کویتا نے استفسار کیا کہ راہول جی آپ ملک بھر میں آئین کی کتاب تھامے گھومتے ہیں لیکن تلنگانہ میں جب آپ کے ہی وزیراعلیٰ ریونت ریڈی جمہوری اقدار کو پامال کر رہے ہیں تو آپ خاموش کیوں ہیں؟ کیا آئین کی کتاب صرف جلسوں میں دکھانے کی چیزہے؟بی آر ایس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ راہول گاندھی کو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کا دورہ کرنا چاہئے جہاں طلبہ کو جنگلات کے تحفظ کے لئے احتجاج پر پولیس تشدد، جھوٹے مقدمات اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔کویتا نے کانگریس حکومت کے 16 ماہ کے دور کو "وعدہ خلافی اور فریب سے تعبیر کیا۔ انہوں نے لگاچرلہ سانحہ اور بنجارہ برادری کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ خود نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے مظالم کی توثیق کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دو لاکھ روپئے تک کے زرعی قرض کی معافی تاحال مکمل نہیں ہوئی ہے ۔رعیتو بندھو اسکیم کو بند کر دیا گیا۔کلیان لکشمی اور شادی مبارک اسکیم کے تحت سونا دینے کا وعدہ ادھورا رہ گیا۔خواتین کو ماہانہ 2,500 روپئے مالی امداد اور 18 سالہ لڑکیوں کو اسکوٹیز دینے کا وعدہ بھی ابھی تک وفا نہیں ہوا ہے۔کویتا نے استفسار کیاکہ راہول جی تلنگانہ کے عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کی چھ ضمانتیں اور 420 وعدے کب پورے ہوں گے؟انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تحفظ صرف آئین کی کتاب لہرا نے میں نہیں بلکہ عملی اقدامات روبہ عمل لانے میں مضمر ہے۔ اگر آپ واقعی خود کو آئین کا محافظ مانتے ہیں تو تلنگانہ میں ہونے والی ناانصافیوں پر بھی آواز بلند کریں۔کویتا نے واضح کیا کہ بی آر ایس ہی تلنگانہ کی خودمختاری، وقار، عزت نفس اور عوامی حقوق کی حقیقی محافظ ہے اور بہت جلد عوام فریب پر مبنی حکومتوں کو مسترد کر دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button