16ماہ کی حکمرانی میں 16کاموں کی بھی عدم تکمیل
تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود بی آرایس کے ذریعہ ہی ممکن:رکن کونسل کویتا

کانگریس کی دھوکہ دہی اور فریب کاشکارہرفردجلسہ عام میں شرکت کرے
16ماہ کی حکمرانی میں 16کاموں کی بھی عدم تکمیل
تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود بی آرایس کے ذریعہ ہی ممکن۔
کے کویتا کا دورہ ایلکاترتی ‘سلور جوبلی جلسہ عام کے انتظامات کاجائزہ‘پریس کانفرنس سے خطاب
رکن قانون ساز کونسل بی آرایس وصدرتلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کہاکہ تلنگانہ کے عوام کا تحفظ فی الواقعی گلابی پرچم تلے ہی مضمر ہے۔بی آرایس واحد جماعت ہے جو عوام کی فلاح وبہبود اور تلنگانہ کی ہمہ جہت ترقی کےلئے ہمیشہ کوشاں رہتی ہے۔وہ ایلکا ترتی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔کے کویتا نے بی آرایس کی سلور جوبلی تقریب کے ضمن میں ایلکا ترتی کا دورہ کیا اورجلسہ گا ہ کا تفصیلی معائنہ کیا۔27اپریل کو منعقد شدنی سلور جوبلی جلسہ عام کے انتظامات کے خصوص میں مقامی ذمہ داران سے تفصیلات حاصل کیں۔کے کویتا نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہاکہ کانگریس قائدین کی پرفریب اور دھوکہ پر مبنی سیاست کو عوام بخوبی جان چکے ہیں۔کانگریس حکومت نے 16ماہ کی حکمرانی میں 16کام بھی مکمل نہیں کئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تلنگانہ کی ترقی ہی بی آریس کا مشن اور منشا ومقصد ہے۔جبکہ کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی قومی جماعتیں صرف ووٹوں کی سیاست کررہی ہیں۔کویتا نے کہاکہ دشمنان تلنگانہ سلور جوبلی تقریب پر تنقید کررہے ہیں۔انہوںنے دوٹوک انداز میں کہاکہ ہم نے ٹی آرایس سے بی آرایس تک کاسفر قومی سطح پر خدمات کی انجام دہی کےلئے طئے کیاہے۔ارتقاءفطرت کا اصول ہے ۔عوا م کی خواہش کے مطابق بی آرایس خدمات کی انجام دہی کی خواہاں ہے۔انہوںنے کہاکہ کانگریس قائدین اگر بے بنیاد اور اشتعال انگیز زبان کا استعمال کریںگے تو ہم خاموش نہیں رہےںگے۔انہیں ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے کہاکہ سلور جوبلی تقاریب تلنگانہ کے عوام کی فتح وکامیابی کا عالمی سطح پر ببانگ دہل اعلان ہے۔تلنگانہ تحریک کا اعادہ کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ کے سی آر نے سال 2001میں علیحدہ ریاست کے قیام کےلئے جدوجہد کا آغاز کیا۔تمام مشکلات کا مقابلہ کیا ۔شکوک وشبہات کو دور کیا۔بغیر خون کاقطرہ بہائے پرامن اور جمہوری اندازمیں تشکیل تلنگانہ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیاگیا۔تلنگانہ محض اتفاقی طور پر حاصل نہیں ہوا۔ےہ کے سی آر کی دوراندیشی اور مدبرانہ قیادت کا نتیجہ ہے۔انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ سلور جوبلی جلسہ عام کوکامیاب بنائیں۔تما م طبقات بالخصوص نوجوان ‘خواتین اور کسان بڑی تعداد میں شرکت کریں ۔بی آرایس اور تلنگانہ سے محبت اور اٹوٹ وابستگی کا ثبوت دیاجائے۔بی آرایس لیڈر نے کانگریس کے انتخابی وعدوں کو شدید ہدف تنقید بنایا اور کہاکہ خواتین کو ماہانہ 2500روپئے مالی امداد ‘غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونے کی فراہمی ‘طالبات کو اسکوٹیز کی فراہمی جیسے جھوٹے وعدوں کے ذریعہ عوام کو گمراہ کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس کی دھوکہ دہی کا شکار ہر فرد سلور جوبلی جلسہ عام میں شرکت کرے اور حکومت کےخلاف اپنی آواز بلند کرے۔خواتین کی ترقی اور بھلائی کےلئے بی آرایس کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کویتا نے کہاکہ بلدی اداروں اور مارکٹ کمیٹیوں میں خواتین کےلئے تحفظات ‘بی سی ‘ایس سی ‘ایس ٹی‘اقلیتی طالبات کےلئے ڈگری کالجس اور ہاسٹلس کا قیام ‘کلیان لکشمی‘ شادی مبارک اور کے سی آر کٹ جیسی انقلابی اسکیمات کے سی آر حکومت کی شاندار کارکردگی کی روشن مثالیں ہےں۔انہوںنے کسانوں سے کہاکہ کے سی آرنے زرعی شعبہ اور کسانوں کی ترقی کےلئے کئی کارہائے نمایاں انجام دیئے۔تاہم کانگریس نے کالیشورم پروجیکٹ کو بدنام کیا اور محض کے سی آر سے دشمنی کے باعث کسانوں کی لاکھوں ایکر اراضی کو نقصان پہنچایا۔انہوںنے کہاکہ اب کسان گلابی فوج کا حصہ بنیں اور جلسہ عام میں شرکت کریں۔انہوںنے یاددلایاکہ سال 2004میں کانگریس نے تلنگانہ کی تشکیل کاوعدہ کیاتھا لیکن دھوکہ دیا۔کانگریس کی دھوکہ دہی کے باعث 1400نوجوانوں کی جانیں گئیں۔تب جاکر تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔انہوںنے کہاکہ اب عوام دوبارہ دھوکہ دہی اور فریب کا شکار نہیں ہوںگے۔آخر میں کویتا نے کہاکہ بی آرایس کی سلور جوبلی تقریب تلنگانہ کی ترقی ‘ عوامی جدوجہد اور ہمارے قائد کے سی آر کی مدبرانہ قیادت کا جشن ہے۔آئیے سب مل جل کر متحدہ طور پر اس جلسہ عام کو تاریخی کامیابی سے ہمکنار کریں۔