تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

کانگریس حکومت میں ریاست تلنگانہ پسماندگی کا شکار‘انتظامیہ مفلوج

بی آرایس ہی تلنگانہ کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہے۔کھمم میں کویتا کا خطاب

کانگریس حکومت میں ریاست تلنگانہ پسماندگی کا شکار‘انتظامیہ مفلوج
سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کےخلاف ای ڈی کے مقدمات پر ریونت ریڈی کی خاموشی
چیف منسٹر کا دوہرا معیار آشکار ۔بارش سے متاثرہ کسان تاحال امداد سے محروم۔سرکاری دواخانوں کی حالت خستہ۔
رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت فنڈس کی عدم فراہمی
آج بھی 60فیصد کسان زرعی قرضہ جات کی معافی کے منتظر ۔تلنگانہ میں صرف الفاظ کی حکومت
زمینی سطح پر کوئی ٹھوس کام نہیں۔محض تشہیر پر توجہ
بی آرایس ہی تلنگانہ کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہے۔کھمم میں کویتا کا خطاب

رکن قانون ساز کونسل بی آرایس وصدرتلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں نظم ونسق مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے۔کے کویتا اپنے دورہ کھمم کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔انہوںنے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں عوام کے مسائل کی یکسوئی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب ای ڈی نے کانگریس کی مرکزی قیادت یعنی سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کےخلاف مقدمات درج کئے۔تب کانگریس کے قائدین سڑکوں پر اتر آئے۔تاہم چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس معاملہ میں خاموشی اختیار کی۔جس سے ان کی دوہری پالیسی بے نقاب ہوتی ہے۔
کسانوں کی حالت زار اور حکومت کی بے حسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ حالیہ بارش اور ژالہ باری سے کھمم سمیت ریاست بھر میں دھان کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔آم کے باغات کو شدید نقصان پہنچا۔تاہم حکومت کی جانب سے امداد کی فراہمی کےلئے کوئی قدم نہیں اٹھایاگیاہے۔کھمم جیسے اہم ضلع میں ڈپٹی چیف منسٹر اور دووزراءکی موجودگی کے باوجود کسانوں کے نقصانات کا جائزہ لینے کےلئے اجلاس تک منعقد نہیں کیاگیاہے۔بی آرایس لیڈر نے مطالبہ کیاکہ بارش اور ژالہ باری سے متاثرہ کسانوں کو فی ایکر کےلئے 20ہزار روپئے معاوضہ فراہم کیاجائے۔
کویتا نے کہاکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی جاپان کے دورہ پر ہیں ۔تاہم ریاست کی موجودہ صورتحال پر ریونیو حکام سے بھی بات چیت نہیں کی گئی ہے۔انہوںنے سرکاری دواخانوں کی ابتر حالت ‘رعیتو بھروسہ اسکیم کے فنڈس کی عدم فراہمی اور کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کے جھوٹے دعوﺅں پر شدید تنقید کی۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے کہاکہ آج بھی تقریباً 60فیصد کسان زرعی قرضہ جات کی معافی کے منتظر ہیں۔کویتا نے کانگریس کوصرف الفاظ کی حکومت قراردیا اور کہاکہ حکومت کی پالیسیاں صرف تشہیر کی حد تک ہی محدود ہیں۔زمینی سطح پر کوئی ٹھوس کام نظر نہیں آرہاہے۔کویتا نے کہاکہ کانگریس حکومت میں تاحال ایک بھی نیا ترقیاتی پروجیکٹ شروع نہیں کیا گیاہے۔ جبکہ بی آرایس کے دورحکومت میں ریاست کے قیام کے فوراً بعد بھکت رام داس پروجیکٹ مکمل کیاگیا اور 60ہزار ایکر اراضی کو پانی کی سربراہی عمل میں لائی گئی۔کے کویتا نے ریاست کی موجودہ ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ کانگریسی قائدین سے ان کے وعدوں سے متعلق جواب طلب کریں۔انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت عوامی اعتماد اور حمایت کھوچکی ہے۔ریاست تلنگانہ پھر ایک مرتبہ پسماندگی کی طرف جارہی ہے۔انہوںنے پرزورانداز میں کہاکہ صرف اور صرف بی آرایس ہی ریاست تلنگانہ کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہے۔کے کویتا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی آرایس کے سلور جوبلی جلسہ عام کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کریں۔ورنگل کے جلسہ عام میں عوام کثیر تعداد میں شرکت کریں۔ریاست کو دوبارہ ترقی کی راہ پر رواں دواں کرنے کےلئے بی آرایس کا ساتھ دیاجائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button