تلنگانہ میں بنجارہ سماج کی خوشحالی، کے سی آر کی پالیسیوں کا نتیجہ: رکن کونسل کویتا

تلنگانہ میں بنجارہ سماج کی خوشحالی، کے سی آر کی پالیسیوں کا نتیجہ
ایس سی طبقہ کو 10 فیصد تحفظات،زائد از تین ہزار تانڈوں کو گرام پنچایت کا درجہ دینے کا اعزاز
آتما گورو بھون کی تعمیر اور سنت سیوا لال مہاراج کی جینتی سرکاری سطح پر منانے کا سہرا
سنت چندرشیکھر مہاراج کا خیر مقدم ۔ کے کویتا رکن قانون ساز کونسل کا اظہار خیال
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ تلنگانہ میں بنجارہ برادری کی زندگیوں میں جو مثبت تبدیلیاں آئی ہیں وہ بی آر ایس پارٹی اور اس کے عظیم رہنما چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) کی دوراندیش قیادت کا نتیجہ ہیں۔کو یتا نے اپنی رہائش گاہ پر آل انڈیا بنجارہ سماج کے پیشوا پَورادےوی پیٹ کے مہا منڈلیشور سنت شری چندرشیکھر مہاراج کے استقبال کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مہاراج کا روایتی انداز میں پرتپاک خیرمقدم کیا اور ان کی دعاؤں کو اپنی پارٹی اور ریاست کے لئے خوش آئند قرار دیا۔ کویتا نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں بنجارہ برادری کی فلاح و بہبود کے لئے ہر ممکن اقدامات روبہ عمل لائے گئے تھے ۔تعلیم، روزگاراور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کے سی آر کی قیادت میں انقلابی اقدامات کئے گئے تھے۔یہی وجہ ہے کہ ان اقدامات کے اثرات آج برادری کی خود اعتمادی اور وقار میں اضافہ کے ساتھ نمایاں طور پر نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس سی طبقہ کے لئے 10 فیصد ریزرویشن دینا ایک جرأت مندانہ اور تاریخی فیصلہ تھا، جس کا سہرا صرف کے سی آر کے سرجاتا ہے۔ بنجارہ برادری کی شان "آتما گورو بھون” اور 3,000 سے زائد تانڈوں کو گرام پنچایت کا درجہ دینا بھی بی آر ایس حکومت کی سنجیدہ اور عملی پالیسیوں کا ثبوت ہے۔کویتا نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سنت سیوالال مہاراج کی جینتی کو سرکاری سطح پر منانے کا فیصلہ بھی بی آر ایس حکومت کے تہذیبی شعور کی علامت ہے۔