معصوم لڑکی نے پولیو کے قطرے پئے۔ اسرائیلی بمباری میں ٹانگیں گنوا بیٹھی
کمسن بہنیں شہید ماں کو یاد کرتی ہیں۔غزہ میں بربریت کی انتہا
غزہ: غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کو شروع ہوئے ایک سال سے زائد وقت گزر چکا ہے جہاں سے اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہریوں اور خاص پر بچوں پر کیے گئے مظالم کی لرزہ خیز داستانیں سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جنگی جرائم میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے ۔الجزیرہ کی حال ہی میں شائع رپورٹ میں ایک فلسطینی خاندان کے بارے میں بتایا گیا جو اسرائیلی فوج کے مظالم کا نشانہ بنا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق اس سال ماہ ستمبر میں 2 بچوں کی ماں غزہ کی ایک خاتون شمیمہ، 3 سال اور 22 ماہ کی اپنی دونوں بیٹیوں کو ایک کیمپ لیکر گئیں جہاں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے تھے ۔بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے بعد وہاں سے واپس گھر پہنچنے کے کچھ دیر بعد اسرائیلی طیاروں نے شمیمہ کے گھر پر بمباری کردی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے شمیمہ شہید ہوگئیں جب کہ ان کے شوہر اور دونوں بیٹیاں زخمی ہوئیں اور ان میں سے ایک 3 سالہ ہنان کو زیادہ زخم آئے جب کہ اس کی دونوں ٹانگیں بھی بمباری سے ضائع ہوگئیں۔الجزیرہ نے لکھا کہ ہنان اب اپنا زیادہ وقت اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ گزارتی ہیں اور اکثر سوال کرتی ہیں ‘ماں کہاں ہے ‘، میری ٹانگیں کہاں گئیں؟
#Innocent girl injured in Israeli bombing