تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

موسیٰ ندی پراجیکٹ پر کانگرس حکومت کی دھوکہ دہی کا پردہ فاش

کیا ریونت ریڈی غیر ملکی قرضہ جات کے لئے تلنگانہ کے مستقبل کو رہن رکھ رہے ہیں؟

موسیٰ ندی پراجیکٹ پر کانگرس حکومت کی دھوکہ دہی کا پردہ فاش
ورلڈ بینک کو 19 ستمبر کو ڈی پی آر تجاویز کی پیشکشی، 17 دسمبر کو اسمبلی میں ڈی پی آر کی موجودگی سے انکار
کیا کانگریس، تلنگانہ کو گمراہ کر رہی ہے؟ بی آر ایس لیڈر کے کویتا کا استفسار
ڈی پی آر کے لئے کنسلٹنٹ خدمات کے خصوص میں چیف منسٹر کی جانب سے جی اوکی اجرائی کے باوجود متضاد بیان
ریئل اسٹیٹ بڑے کاروباریوں کو فائدہ پہنچانےکےلئے
موسیٰ ندی کے کنارے مقیم افراد کے تخلیہ کی منصوبہ بندی کا حکومت پر الزام
1.28 لاکھ کروڑ کےپہلے ہی قرضہ جات کے باوجود کانگریس ورلڈ بینک سے مزید 4100 کروڑ کا قرض کیوں مانگ رہی ہے؟
کیا ریونت ریڈی غیر ملکی قرضہ جات کے لئے تلنگانہ کے مستقبل کو رہن رکھ رہے ہیں؟
کانگریس حکومت کی جھوٹ اور پوشیدہ ایجنڈوں کے ذریعہ تلنگانہ کے عوام کو دھوکہ دہی
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا نے موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے پروجیکٹ کے معاملے میں حکومت کے متضاد بیانات اور جھوٹ کا پردہ فاش کیا اور کانگریس حکومت پرشدید تنقید کی۔ تلنگانہ اسمبلی کے میڈیا پوائنٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئےبی آر ایس لیڈر کویتا نے حکومت پر عوام، مقننہ اور کلیدی اسٹیک ہولڈرس کو پروجیکٹ کی نوعیت، فنڈنگ ​​اور پیش رفت کے بارے میں گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔

سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے کویتا نے انکشاف کیا کہ کانگریس حکومت نے 19 ستمبر 2024 کو ورلڈ بینک کو ایک تجویز پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (DPRs) تیار ہیں۔ تاہم 4 اکتوبر کوحکومت نے ڈی پی آر کی تیاری کے لئے مین ہارڈٹ کنسلٹنسیز، کشمین اینڈ ویک فیلڈ انڈیا اور RIOS ڈیزائن اسٹوڈیوز پر مشتمل کنسورشیم کو 160 کروڑ مختص کرنے کے خصوص میں ایک جی او جاری کیا۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ 17 دسمبر کو تلنگانہ اسمبلی میں حکومت نے متضاد بیان دیا اور کسی بھی ڈی پی آر کی موجودگی سے صاف انکار کردیا۔

کانگریس حکومت تلنگانہ کے عوام کو کیوں دھوکہ دے رہی ہے؟ پروجیکٹ اور اس کی فنڈنگ ​​کے بارے میں یہ رازداری کیوں؟ بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا نے استفسار کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ہر مرحلے پر غلط بیانی سے کام لے رہی ہے- اسمبلی میں حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ کوئی ڈی پی آر موجود نہیں ہے جبکہ ورلڈ بینک کو باضابطہ مواصلات میں اس کے برعکس کچھ اور ہی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ حکومت نے موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے نام پر ورلڈ بینک سے 4,100 کروڑ روپئے قرض حاصل کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ عوامی فورمس میں اس کا تزئین نو کے پراجیکٹ کے طور پر گمراہ کن حوالہ دیا جارہا ہے ۔

رکن کونسل کویتا نے بجٹ میں ایک فیصد بھی رقم کے اختصاص کے بغیر گنگا ندی کی صفائی کے پروجیکٹ سے زائد از 50 فیصد 1.5 لاکھ کروڑ روپئے تخمینی لاگتی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر چیف منسٹر ریونت ریڈی پر تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس پراجیکٹ کا بنیادی مقصد عوامی فلاح و بہبود یا ماحولیاتی بحالی کو ترجیح دینے کے بجائے تجارتی منصوبوں بشمول مالس، ریئل اسٹیٹ پروجیکٹس کے لئے راہ ہموار کر نے دریائے موسیٰ کے کنارے مقیم 16,000 خاندانوں کو بے گھر کرنا ہے۔ کویتا نے کہا کہ یہ حکومت جھوٹ اور منافقت کا بد ترین مظاہرہ کررہی ہے ۔

بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں ہم نے تلنگانہ کے وقار اور وسائل کی حفاظت کرتے ہوئے کسی بھی بڑے پروجیکٹ کے لئے عالمی بینک سے قرض نہیں مانگا۔ تاہم اندرون ایک سال کانگریس حکومت ریاست کے مستقبل کو غیر ملکی اداروں کے پاس رہن رکھنے کے لئے تیار ہے۔ وہ عوام یا بڑے ریئل اسٹیٹ تاجرین آخر کس کے مفادات کے تحفظ کے لئے کام کر رہی ہے۔ ؟بی آر ایس لیڈر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس حکومت نے اس پراجیکٹ کے لئے 14,000 کروڑ روپے کی منظوری کے خصوص میں مرکز کو ایک علیحدہ تجویز پیش کی جس سے کانگریس حکومت کے دوہرے معیار اور تضاد کے ساتھ ساتھ شفافیت کی کمی آشکار ہوتی ہے۔

کویتا نے حکومت پر بے گھر خاندانوں کی بہبود پر تجارتی مفادات کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا اور دریا کے 55 کلومیٹر کے حصے میں زمین کے حصول کے معاملہ میں وضاحت کا مطالبہ کیا۔کے کویتا نے اس پروجیکٹ کے بارے میں فوری عوامی مشاورت اور شفافیت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اپوزیشن اور عوام کو ڈی پی آر اور فنڈنگ ​​کی تفصیلات کے اظہار میں ناکامی کے نتیجہ میں اسمبلی میں پریولیج موشن پیش کی جائے گی۔

حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ مقننہ، مرکز، عالمی بینک اور تلنگانہ کے عوام کو متضاد بیانات کیوں دیئے جا رہے ہیں۔ عوامی فلاح و بہبود کےبرخلاف کس کےفائدےکو ترجیح دی جا رہی ہے؟ اپنے ریمارکس کے آخر میں کے کویتا نے موسیٰ ندی کے کنارے مقیم عوام کے ساتھ بی آر ایس کے کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مناسب معاوضہ کے بغیر خاندانوں کو بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف لڑ ائی کا عزم کیا اور کانگریس حکومت پر تلنگانہ کے شہریوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا ۔انہوں نے ریمارک کیا کہ یہ ترقی نہیں ہے بلکہ دھوکہ ہے. ہم کانگریس حکومت کو حیدرآبادکےمستقبل یا اس کے عوام کے حقوق کو رہن رکھنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔

 

#Congress Government Deception on Musi River Project

متعلقہ مضامین

Back to top button