کانگریس حکومت تمام محاذوں پر ناکام‘ ہرمعاملہ میں سیاست کرنے کی کوشش
رکن قانون ساز کونسل بی آرایس کے کویتا کا خطاب
حیدرآباد۔4دسمبر:صدر تلنگانہ جاگروتی ورکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہاکہ کانگریس پارٹی جھوٹے وعدوں کے ذریعہ برسراقتدار آئی۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل تک تلنگانہ جاگروتی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ کویتا نے پر زور انداز میں کہاکہ تلنگانہ جاگروتی حکومت کی ناکامیوں اور خامیوں کی نشاندہی کرتی رہے گی۔وہ اپنی رہائش گاہ پر تلنگانہ جاگروتی ورنگل اور نلگنڈہ اضلاع کے قائدین کے اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔
کویتا نے واضح کیا کہ عوام کو اس بات کا ہرگز یقین نہیں ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ان کےلئے کچھ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو 2500 روپئے ماہانہ وظیفہ کی فراہمی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیاگیاہے۔کانگریس پارٹی برسراقتدار آکر ایک سال کا عرصہ گزرچکاہے تاہم وظیفہ کی اجرائی عمل میں نہیں آئی ہے۔ وعدے کے مطابق چیف منسٹر خواتین کے ہرماہ 2500 روپئے وظیفہ کے لحاظ سے ہرخاتون کے 30ہزار روپئے کے مقروض ہیں۔
کویتا نے کہاکہ ماقبل انتخابات آسرا اسکیم کے تحت وظائف کی رقم میں 2ہزار روپئے کے اضافہ کا وعدہ کیاگیا تھا تاہم آج تک وظائف میں اضافہ نہیں کیاگیاہے۔ اس لحاظ سے ریاستی حکومت ہر وظیفہ کے حامل فرد کو 24ہزار روپئے واجب الاداہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام وعدوں کے تعلق سے ہمیں حکومت سے استفسار کرناچاہئے۔ انہوں نے واضح کیاکہ خواتین سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہی تلنگانہ تلی کو حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔
تاہم کانگریس حکومت آج ہر معاملہ بشمول تلنگانہ تلی کے مجسمہ پر بھی سیاست کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے۔ کویتا نے کہاکہ جب بی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ برسراقتدار تھے تب ناگرجناساگر پروجیکٹ کا کنٹرول تلنگانہ کے پاس تھا تاہم آج ناگرجناساگر پر مرکزی فورسیس کو متعین کردیاگیاہے۔ کویتا نے کہاکہ کانگریس حکومت تلنگانہ کے آبی ذخائر کے تحفظ میں بھی بالکلیہ طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے چیلنج کیاکہ ریونت ریڈی خود کو نرسمہا اوتار قراردے رہے ہیں۔اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ناگرجناساگر ڈیم پر متعین مرکزی فورسیس کو ہٹاکر بتائیں اور پروجیکٹ کا کنٹرو ل تلنگانہ کے تحت لے آئیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا پانی ہمارے لئے واپس لایاجائے۔ کویتا نے رائلسیما لفٹ ایریگیشن اسکیم پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ تلنگانہ کے حصہ کے پانی کارخ موڑدینے کے باوجود حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس حکومت نے ایک بھی نیا پروجیکٹ شروع نہیں کیاہے۔ پالمور۔رنگاریڈی پروجیکٹ کا کام بھی آگے نہیں بڑھا ہے۔ رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے کہاکہ تلنگانہ جاگروتی نے ہمیشہ سماجی انصاف اور عوامی مسائل کی یکسوئی کےلئے جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تلنگانہ جاگروتی نے کے چندرشیکھرراﺅ کی قیادت اور آنجہانی پروفیسر جیہ شنکر کی رہنمائی میں تلنگانہ تحریک میں اہم کرداراداکیاتھا ۔کویتا نے کہاکہ تلنگانہ جاگروتی روز اول سے ہی سماجی مسائل کی یکسوئی پر آواز بلند کررہی ہے۔انہوں نے فخریہ اندازمیں کہاکہ قانون ساز اسمبلی میں ڈاکٹر بی آرامبیڈکر کے مجسمہ کی تنصیب اورخواتین کو تحفظات کی فراہمی کےلئے قانون سازی میں تلنگانہ جاگروتی کا نمایاں کرداررہاہے۔
انہوں نے کہاکہ آج کانگریس حکومت عوام کو دھوکہ دینے اور گمراہ کرنے کی سیاست میں مصروف ہے۔انہوں نے واضح کیاکہ بی آرایس اور تلنگانہ جاگروتی حکومت کی خامیوں اور ناکامیوں کو بے نقاب کریں گے اور عوامی مفادات کے تحفظ کےلئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ کویتا نے کہاکہ کوئی بھی ہاسٹل میں طالبہ کی موت پر ہم نے آوازاٹھائی۔ ناانصافی کےخلاف احتجاج بلند کیا۔ مسائل کی یکسوئی کےلئے حکومت کو توجہ دلائی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پسماندہ طبقات کو سیاسی نمائندگی کے اہمیت کے حامل مسئلہ کو اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ پسماندہ طبقات کے حقوق کے حصول کےلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی جائے گی۔
کویتا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی ناکامیوں پر خاموش نہ بیٹھیں بلکہ اپنے حقوق کے حصول کےلئے آواز بلند کریں۔کویتا نے پرزورانداز میں کہاکہ بی آرایس ہی عوامی فلاح وبہبود اور تلنگانہ کے تابناک اور درخشاں مستقبل کو یقینی بناسکتی ہے۔