تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

کانگریس کے ایک سالہ دور حکومت میں صرف 12527 جائیدادوں پر تقررات، زائد از 55 ہزار آسامیوں پر بھرتی کے دعوے مضحکہ خیز اور بعید از حقیقت

ریاست تلنگانہ میں بے روزگار نوجوان شدید مایوسی کا شکار۔کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی آر کا بیان

ریاست تلنگانہ میں بے روزگار نوجوان شدید مایوسی کا شکار۔کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی آر کا بیان

 

کارگزار صدر بی آر ایس و رکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راما راؤ نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہر سال دو لاکھ سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور ریاست میں بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔

انہوں نے 55,143 ملازمتوں پر تقررات کاکریڈٹ لینے پر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں اعلامیے جاری کئے گئے تھے اور امتحانات کا انعقاد عمل میں آیا تھا۔

سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر راما راؤ نے یاد دلایا کہ کانگریس نے ہر سال دو لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم حکومت 55,143 ملازمتوں پر تقررات کا جھوٹا کریڈٹ لے رہی ہے حالانکہ بی آر ایس کے دور حکومت میں ان ملازمتوں کے لئے نوٹیفکیشن جاری کئے گئے تھے اور امتحانات منعقد کئے گئے تھے۔
کانگریس حکومت میں برائے نام اعلامیے جاری کئے گئے اور امتحانات منعقد کئے گئے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت گزشتہ ایک سال میں صرف 12,527 عہدوں کو پر کرنے میں کامیاب رہی ۔ وعدہ کے مطابق کانگریس تلنگانہ کے بے روزگار نوجوانوں کو 1,87,473 ملازمتوں کی فراہمی ہنوز باقی ہے ۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں بی آر ایس حکومت نے مناسب نوٹیفیکیشن اور امتحانات کے ذریعہ روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا وہیں کانگریس جاب کیلنڈر پر عمل آوری اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

بی آر ایس کے کارگزار صدر نے کہا کہ کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے کے لئے صرف بیان بازی سے کام لیا اور پھر نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کو نظر انداز کردیا۔ آج ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ نوجوانوں کی ترقی نہیں بلکہ مایوسی ہے۔ کانگریس نے ماقبل انتخابات جھوٹے وعدوں کے ذریعہ نوجوانوں کو دھوکہ دیا۔ اور اب وہ کھوکھلے اور بلند بانگ دعووں کے ذریعہ وقت گزار رہی ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ بی آر ایس ہر ادھورے وعدے کے لئے کانگریس کو جوابدہ بنائے گی۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ تلنگانہ کانگریس کی دھوکہ دہی کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button