معصوم جانوں کے اتلاف کے باوجود کانگریس حکومت کی خاموشی معنی خیز:کے کویتا
مانگنور سرکاری اسکول میں سمیت غذا کے تازہ ترین واقعہ پر اظہار تشویش

حیدرآباد۔26: کلواکنٹلہ کویتا رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے ضلع نارائن پیٹ کے مانگنور سرکاری اسکول میں تازہ ترین سمیت غذا کے واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارمXپر ایک پوسٹ میں کے کویتا نے کہاکہ ےہ واقعہ گریجن آشرم اسکول کی طالبہ شیلجا کی موت کے صرف 24گھنٹے بعد پیش آیا۔
سمیت غذا سے متاثرہ طالبہ شیلجا کی موت کے باعث سب کو دلی تکلیف پہنچی ہے۔کویتا نے کہاکہ مانگنور کے سرکاری اسکول میں گزشتہ ہفتہ ناقص غذا کی سربراہی کے باعث 30طلبہ متاثر ہوئے تھے اور انہیں مختلف دواخانوں سے رجوع کیاگیاتھا اور آج پھر اسی اسکول میں سمیت غذا کاواقعہ پیش آنا حکومت کی ناکامی اور غیر ذمہ داری کا عین ثبوت ہے۔
انہوںنے استفسار کیاکہ کانگریس کے اقتدار میں ہر دس یوم میں ایک معصوم کی جان ضائع ہوجانے کے باوجود آخر سنجیدگی کا مظاہرہ کیوں نہیں کیاجارہاہے۔؟
انہوںنے کہاکہ اقامتی اسکولس کے مسائل کی یکسوئی پر کانگریس حکومت توجہ دینے سے کیوں گریز کررہی ہے۔؟کویتا نے حکومت کی خاموشی کو عوامی حکمرانی کے اصولوں کے مغائر قراردیا اور کہاکہ بچوں کی صحت اور قیمتی جانوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے بتایاکہ سمیت غذا کے واقعات کے باعث عوامی حلقوں میں شدید غم وغصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔ سرکاری اسکولس اور ہاسٹلس میں سمیت غذا کے واقعات متواتر پیش آرہے ہیں۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ذمہ داران کےخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔
سرکاری اسکولس اور ہاسٹلس میں فراہم کی جانے والی غذا کے معیار کو بہتر بنایاجائے۔سمیت غذا کے واقعات کی روک تھام کےلئے فوڈ سیفٹی کے خصوص میں موثر اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔
کویتا نے اپنی پوسٹ کے ذریعہ مختلف مسائل کو اجاگر کیا اور حکومت سے مسائل کی یکسوئی کےلئے فوری اور موثر اقدامات کا مطالبہ کیا تاکہ مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکا جاسکے۔€
#Congress government’s silence over loss of innocent lives: Kavitha