باپو گھاٹ کی ترقی کے لیے 222.27 ایکڑ اراضی منتقل کی جائے.وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی وزیر دفاع راج ناتھ سے اپیل
باپو گھاٹ کی ترقی کے لیے 222.27 ایکڑ اراضی منتقل کی جائے
* وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی وزیر دفاع راج ناتھ سے اپیل
* مامنور ہوائی اڈے کے کام کی اجازت دیں۔
* پالونچا، انترگام، عادل آباد ہوائی پٹیوں کی تعمیر کی اجازت دیں۔
* وزیر اعلیٰ مرکزی وزیر شہری ہوابازی رام موہن نائیڈو سے اپیل۔
دہلی: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے اپیل کی ہے کہ وہ حیدرآباد میں عیسیٰ اور موسی ندیوں کے سنگم پر واقع باپو گھاٹ کی ترقی کے لیے محکمہ دفاع کی حدود میں 222.27 ایکڑ اراضی ریاستی حکومت کو منتقل کریں۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ ان کی حکومت نے باپو گھاٹ کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں مہاتما گاندھی کی استیوں کو جلایا گیا تھا، گاندھی کے فلسفے کو عالمی سطح پر پھیلانے کے لیے ایک مرکز کے طور پر بنایا جائے گا۔
چیف وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے منگل کی شام دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر کو وضاحت کی کہ گاندھی سروور پراجکٹ کو باپو گھاٹ پر نالج ہب، دھیانا گرام (مراقبہ کا مرکز)، دستکاری کے فروغ کا مرکز، عوامی تفریحی مقام، لینڈ سکیپ گھاٹ، شانتی وگرہم (امن کا مجسمہ) کے ساتھ قائم کیاجائے گا۔ اس کے لیے محکمہ دفاع سے اراضی منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ۔
صنعتوں اور ٹرانسپورٹ کی ترقی کے لیے
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو سے کہا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ میں صنعتی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ اُنہوں نے منگل کی شام دہلی میں مرکزی وزیر سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے دوسرے سب سے بڑے شہر ورنگل میں ہوائی اڈے کے قیام کے لیے جی ایم آر (ایک ہوائی اڈے سے دوسرے ہوائی اڈے تک 150 کلومیٹر کی دوری کی ضرورت کے ساتھ) سے مطلوبہ عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ 253 ایکڑ اراضی کے حصول کے لیے درکار 205 کروڑ روپے ایویشن اتھارٹی آف انڈیا (AAI) کو دیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو سے کہا کہ وہ ہوائی اڈے کی کارروائیوں کے لیے ضروری اجازت حاصل کرنے اور وہاں سے پروازیں چلانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
سی اُنہوں نے مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو کو بتایا کہ متبادل کے طور پر پالونچہ میں 950 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے کیونکہ ماضی میں جن اراضی کی نشاندہی کی گئی تھی وہ بھدرادری کوتا گوڈیم ضلع میں ہوائی اڈے کے قیام کے لیے موزوں نہیں تھی۔ سی ایم نے مرکزی وزیر سے کہا کہ وہ فوری طور پر ہوائی اڈے کے قیام کی اجازت دیں، یہ کہتے ہوئے کہ اے اے آئی نے زمین کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو کو بتایا کہ اے اے آئی کے پری فزیبلٹی سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پدا پلی ضلع میں پہلے نشاندہی کی گئی زمین ہوائی اڈے کی تعمیر کے لیے موزوں نہیں ہے۔ اس کے متبادل کے طور پر، ریاستی حکومت نے اس کے اندر 591.24 ایکڑ زمین کی نشاندہی کی ہے…
سی ایم نے مرکزی وزیر سے کہا کہ وہ وہاں ہوائی اڈے کے قیام کی اجازت دیں۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو کو مطلع کیا کہ عادل آباد میں ہندوستانی فضائیہ (IAF) کی کمان کے تحت پہلے سے ہی 369.50 ایکڑ اراضی ہے اور بڑے پیمانے پر آپریشن کے لیے اضافی 249.82 ایکڑ کی ضرورت ہے۔ سی ایم نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ ریاستی حکومت مطلوبہ اراضی حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔
اُنہوں نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ وہ عادل آباد کو فوری طور پر ہوائی اڈہ فراہم کریں جہاں قبائلیوں کی اکثریت ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرمارکا، ریاستی وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی، ارکان اسمبلی چاملا کرن کمار ریڈی، کے رگھویر ریڈی، ایم انیل کمار یادو، آر رگھورامی ریڈی، ڈاکٹر کڈیم کاویہ اور دیگر نے ملاقات میں حصہ لیا ۔
#CM Revanth Reddy requests 222.27 acres for Bapu Ghat development