کیا شکست خوردہ امیدوار کے ذریعہ چیکس کی تقسیم جائز ہے؟
25گاڑیوں اور بھاری پولیس بندوبست عوامی پیسہ کا ضیاع:کے ٹی آر
کیا شکست خوردہ امیدوار کے ذریعہ چیکس کی تقسیم جائز ہے؟
25گاڑیوں اور بھاری پولیس بندوبست عوامی پیسہ کا ضیاع:کے ٹی آر
حیدرآباد۔24نومبر(آداب تلنگانہ نیوز)کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے حضور آباد میں شکست خوردہ کانگریسی امیدوار وی پرانوکے ذریعہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے چیکس کی تقسیم پر شدید تنقید کی۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارم Xپر ٹویٹس کی ایک سیریز میں کے ٹی آر نے وسائل کے غلط استعمال پر روشنی ڈالی اور کانگریس پارٹی کی طرف سے کی گئی حرکت کی قانونی حیثیت پر استفسار کیا۔کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے چیکس کی26مواضعات میں تقسیم کےلئے 25گاڑیوں اور100پولیس ملازمین کی خدمات کا حصول ایک غیر ضروری خرچ ہے۔کے ٹی آر نے اتنی بڑی تعداد میں گاڑیوں اور پولیس ملازمین کی تعیناتی کے ذریعہ چیکس کی تقسیم پر استفسار کیا۔کے ٹی آرنے سوال کیاکہ کیااسمبلی انتخابات میں شکست خوردہ امیدوار کے ذریعہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے چیکس تقسیم کروانا جائز ہے؟۔انہوںنے ٹویٹ کیاکہ اس طرح کی تقسیم کےلئے پولیس سیکورٹی کی فراہمی آئین کے مغائر ہے۔کے ٹی آر نے کانگریس پارٹی کے طریقہ کار پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہاکہ ایک شکست خوردہ امیدوار کے ذریعہ چیک کی تقسیم شرم کی بات ہے جبکہ حلقہ میں منتخبہ بی آرایس کے رکن اسمبلی موجود ہیں۔