تلنگانہ میں جبری حصول اراضی پر راہول گاندھی کی خاموشی معنی خیز
کانگریس پر دوہرے معیار کا الزام۔کارگزار صدر بی آرایس کے ٹی آر کا بیان
تلنگانہ میں جبری حصول اراضی پر راہول گاندھی کی خاموشی معنی خیز
کانگریس پر دوہرے معیار کا الزام۔کارگزار صدر بی آرایس کے ٹی آر کا بیان
حیدرآباد۔17نومبر(آداب تلنگانہ نیوز) کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے ریاست تلنگانہ میں جبری طور پر اراضی کے حصول اور کارپوریٹ کے اثر ورسوخ پر کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی خاموشی پر استفسار کیا جبکہ راہول گاندھی دوسری ریاستو ںمیں ان معاملات میں مقابلہ کرنے کا ادعا کررہے ہیں۔ انہوںنے کانگریس کے دوہرے معیارپر شدید تنقید کی۔کے ٹی آر نے کہاکہ راہول گاندھی جی آپ جبکہ ریاست تلنگانہ میں جبری طور پر حصول اراضی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں تو حصول اراضی کےخلاف آواز اٹھانے اور اڈانی‘امبانی کو تنقید کا نشانہ بنانے کا کیا فائدہ ہے؟۔انہوںنے کسانوں کے ساتھ کھڑے رہنے کے راہول گاندھی کے دعوﺅں کو مسترد کردیااور کہاکہ تلنگانہ کے عوام کا نسل درنسل کانگریس پارٹی استحصال کرتی آرہی ہے۔انہوںنے ریمارک کیاکہ اڈانی‘امبانی کےخلاف آپ کی لڑائی محض دکھاواہے۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارم Xپر کے ٹی آر نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہاکہ اڈانی گروپ کو رامنا پیٹ میں سمنٹ فیکٹری کی کشادگی کی اجازت دی گئی ہے جبکہ کوڑنگل میں کسان مشکلات سے دوچار ہیں۔ےہ سارا معاملہ اس طرح ہے کہ میں آپ کو مارے ویسا کرتاہوں اور آپ روئے جیسا کیجئے۔کیا اس ڈرامہ کے پس پردہ کوئی خفےہ معاہدہ ہے؟۔کے ٹی آر نے چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی اور بزنس مین گوتم اڈانی کے درمیان ممکنہ تجارتی روابط کے بارے میں شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا۔