تلنگانہ عوام نے کیا کھویا ‘ریونت ریڈی کو مباحث کا چیلنج
کانگریس کے اقتدار میں تمام شعبہ جات مشکلات سے دوچار ۔ ہریش راءو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 12,نومبر(آداب تلنگانہ نیوز) سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راءو نے آ ج چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو اس بات پر مباحث کا چیلنج کیاکہ کانگریس حکومت کے گزشتہ 11ماہ کے دوران تلنگانہ کے عوام نے کیا کھویاہے ۔ ریونت ریڈی کے اس تبصرہ پر کہ ریاست کے عوام نے کچھ نہیں کھویاہے ۔ ہریش راءو نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر کو کسی بھی شعبہ پر بحث کرنے کا چیلنج کیا ۔ انہوں نے کسانوں کے مسائل ‘قرضہ جات ‘دواخانوں ‘پینے کا پانی ‘آبپاشی ‘برقی سربراہی ‘تعلیم‘صحت ودیگر مسائل پر بحث کا چیلنج کیا ۔ انہوں نے ویمل واڑہ میں سری راجا راجیشور سوامی کے درشن کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو تکالیف کا سامناہے ۔
ہریش راءو نے کہاکہ بی آرایس کے سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راءو کےخلاف ریونت ریڈی کو لب کشائی کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے کیوں کہ کے سی آر کے فیصلوں کے باعث ریاست تلنگانہ کو اعلیٰ مقام حاصل ہوا ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی آرایس سربراہ کے سی آر کے دورحکومت میں جہاں تلنگانہ تما م شعبہ جات میں پہلے نمبر پرتھا اب کانگریس حکومت میں وہ تیزی سے پستی کی طرف جارہاہے ۔
فی کس آمدنی ‘بجلی کی پیداوار‘امن وامان کی برقراری اور دیگر شعبہ جات میں تلنگانہ سرفہرست تھا ۔ تاہم اب تلنگانہ تمام معاملات میں پچھڑگیاہے ۔ ریونت ریڈی نے ویمل واڑہ میں راجا راجیشورا سوامی مندر کے سامنے وعدہ کیاتھاکہ وہ اگست تک تمام زرعی قرضہ جات معاف کردیں گے ۔ تاہم وہ اپنے وعدے کی تکمیل میں ناکام رہے ہیں ۔ بیشتر کسانوں کے زرعی قرضہ جات ابھی تک معاف نہیں ہوئے ہیں ۔ ریاستوں میں گروکلس کی حالت زار بھی ایک اور مثال ہے ۔ اگرچہ کہ ریاست بھر کے گروکلس میں 36طلبہ کی موت واقع ہوئی ہے تاہم حکومت کو اس کی ذرہ برابر بھی پرواہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ناگر کرنول میں طلبہ کا احتجاج اس بات کی دلیل ہے کہ ریاستی حکومت گروکلس کا کس طرح سے انتظام چلارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چندرشیکھر راءو نے کووڈ بحران کے دوران بھی کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کی تھی تاہم کانگریس نے اپنے وعدے کے مطابق تاحال رعیتو بھروسہ اسکیم کا آغاز نہیں کیاہے ۔ رکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراءو نے سرکاری احکامات کے ذریعہ بنکروں کو روزگار کی فراہمی کےلئے ممکنہ اقدامات روبہ عمل لائے تھے تاہم کانگریس کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی روزگار کی کمی اور حکومت کی پالیسیز کے باعث بنکروں کے خودکشی واقعات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیاہے ۔ اشوک نگر میں پولیس نے بے روزگار نوجوانوں کو بری طرح مارا پیٹا جبکہ بے روزگار نوجوان تقررات سے متعلق استفسار کررہے تھے ۔ دوسری طرف دلت برادری دلت بندھو اسکیم سے محروم ہوگئے ہیں ۔
کسان رعیتو بندھو اسکیم سے محروم کردیئے گئے ہیں ۔ چرواہے اور ماہی گیر علی الترتیب بھیڑوں اور مچھلیوں سے محروم ہوگئے ۔ سرکاری ملازمین ڈی اے اور دیگر مراعات سے محروم ہیں ۔ صحافی سوال پوچھنے کے اپنے حق سے محروم ہوگئے ہیں ۔ ہریش راءو نے کہاکہ سب سے اہم بات ریاست میں نظم وضبط بھی برقرار نہیں ہے ۔
#Revanth Reddy Challenged for Debate on Telangana’s Losses