کسا ن مسائل سے دوچار ‘چیف منسٹر اور وزراءدوروں میں مصروف
کسا ن مسائل سے دوچار ‘چیف منسٹر اور وزراءدوروں میں مصروف
میدک کے کلچارم میں بی آرایس کا احتجاجی رعیتو گرجنا ۔سابق وزیر ہریش راﺅ کا خطاب
حیدرآباد۔9نومبر(آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ٹی ہریش راﺅ نے کہاکہ جارےہ سیزن میں 30فیصد دھان کو پہلے ہی تاجرین کو فروخت کردیاگیاہے کیوںکہ ریاستی حکومت دھان کی خریدی میں ناکام رہی ہے۔ہریش راﺅ آج ضلع میدک کے کلچارم میں بی آرایس کی جانب سے منعقدہ احتجاجی پروگرام رعیتو گرجنا کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت ریڈی اقل ترین امدادی قیمت 2300روپئے کے علاوہ دھان پر فی کنٹل 500روپئے بونس کی فراہمی کے وعدے کے ذریعہ اقتدار پر فائز ہوئے ۔تاہم آج کسان اپنی پیداوار کو 1700تا1800روپئے میں تاجرین کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔کسانوں کو فی کنٹل کےلئے تقریباً1000روپئے کا نقصان ہواہے۔انہوںنے کہاکہ کسانوں کی جانب سے مسائل کا اظہار کرنے کے باوجود کوئی بھی منتخبہ نمائندہ یا وزیر نے زمینی حقائق کا جائزہ لینے کےلئے خریداری مراکز کا دورہ تک نہیں کیاہے۔انہوںنے کانگریس حکومت پر قرض معافی اور رعیتو بھروسہ اسکیم کو نافذ کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا۔انہوںنے بی آرایس کیڈر سے کہاکہ اگر کانگریسی قیادت ان کے گاﺅں کا دورہ کرے تو وہ ان مسائل پر استفسار کریں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ جہاں تک فصلوں کے قرضہ جات کی معافی کا تعلق ہے اب تک جو کچھ دیاگیاہے وہ بی آرایس کی انتھک جدوجہد کا نتیجہ ہے۔آج ایک ایسے وقت جبکہ کسان مسائل کے باعث جدوجہد سے دوچار ہیں‘ چیف منسٹر اور ان کے کابینی وزراءمختلف ریاستوں اور ممالک کا دورہ کررہے ہیں۔ریونت ریڈی ایک خصوصی طیارہ کے ذریعہ مہاراشٹرا کے دورہ پر روانہ ہوئے وہیںڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکا نے جھارکھنڈ کا دورہ کیا۔سیتکا نے کیرالہ کا دورہ جبکہ جوپلی کرشنا راﺅ اور سریدھر بابو علی الترتیب لندن اور ملیشیا کا دورہ کئے ہیں۔بی آرایس کیڈر سے کسانوں کی تائید وحمایت میں منظم جدوجہد کا تقاضہ کرتے ہوئے ہریش راﺅ نے کہاکہ زیر التواءفصلوں کے قرضہ جات کی معافی اور رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت امداد کی فراہمی کےلئے ریاستی حکومت کو مجبور کیاجائے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ کانگریس حکومت عوامی مسائل کو نظر انداز کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ویلفیر ہاسٹل کے طلبہ تغذےہ بخش غذا کی کمی کے باعث بیمار ہورہے ہیں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت ریڈی ممبئی میں کانگریس کی انتخابی مہم کے دوران جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں کہ تلنگانہ میں 100فیصد قرضہ جات کی معافی عمل میں لائی گئی ہے۔ہریش راﺅ نے کلچارم کے کسانوں سے استفسار کیاکہ کیا واقعی تلنگانہ میں تمام کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے گئے ہیں تب کسانوں نے با آواز بلند نفی میں جواب دیا۔ہریش راﺅ نے ریونت ریڈی سے مطالبہ کیاکہ وہ مہاراشٹرا میں رائے دہی سے قبل تلنگانہ میں قرض معافی کے عمل کو مکمل کریں۔ہریش راﺅ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ریاست میں کپاس کے کسانوں کو اقل ترین امدادی قیمت حاصل نہیں ہوئی کیوںکہ حکومت سی سی آئی مراکز کی کشادگی میں ناکام رہی ۔انہوںنے کہاکہ حکومت سویابین کی خریدی کے بعد کسانوں کو ادائیگی میں بھی ناکام رہی ہے۔اس موقع پر رکن اسمبلی نرسا پور وی سنیتا لکشما ریڈی ‘سابق رکن اسمبلی پدما دیویندر ریڈی ‘رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر یادواریڈی اور دوسرے موجود تھے۔