برقی شرحوں میں مجوزہ اضافہ کی شدید مخالفت۔مختلف شعبہ جات اور عوام پر بوجھ عائد ہوگا
مدھو سدھن چاری، محمد محمود علی اور وانی دیوی پر مشتمل بی آر ایس وفد کی تلنگانہ الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن سے نمائندگی
بی آر ایس پارٹی نے برقی شرحوںمیں مجوزہ اضافہ کی شدید مخالفت کی ہے۔ سابق اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی و قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل مدھو سدھن چاری نے کہا کہ ریاست میں برسر اقتدار کانگریس حکومت ڈسکام کے ذریعہ برقی شرحوں میں اضافہ کی کوشش کررہی ہے۔
اس سلسلہ میں بی آر ایس کے وفد نے تلنگانہ الکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن سے نمائندگی کی اور برقی شرحوں میں مجوزہ اضافوں کی شدید مخالفت کی۔ مدھو سدھن چاری کے ہمراہ سابق وزیر داخلہ و رکن قانون ساز کونسل محمد محمود علی، وانی دیوی رکن قانون ساز کونسل بھی موجود تھے۔
مدھو سدھن چاری نے تلنگانہ الیکٹریسیٹی ریگولیٹری کمیشن کو بتایا کہ آج محکمہ برقی کو حکومت آمدنی کا ذریعہ بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برقی شرحوں میں اضافہ کے باعث مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ غریب عوام پر بھی بوجھ عائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ڈسکام کو نقصان کے خدشہ کے تحت برقی شرحوں میں اضافہ کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ڈسکام کے نقصانات کی خود بھرپائی کرے اور برقی شعبہ کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ بعد ازاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے محمد محمود علی نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں برقی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا۔ فاضل برقی کی پیداوار کا سہرا بی آر ایس سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندراشیکھر راﺅ کے سر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت میں کسانوں کو زرعی اغراض کے لئے 24 گھنٹے مفت برقی سربراہ کی گئی ۔ گھریلو اغراض کے لئے بھی بلا وقفہ برقی سربراہ کی گئی۔
آج کانگریس حکومت کے دس ماہ کے اقتدار میں ہی تمام شعبہ جات کی کارکردگی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے۔ برقی مسدودی معمول بن گئی ہے۔ موثر برقی کی سربراہی اور عوام کی فلاح وبہبود کے بجائے ریاستی حکومت شرحوں میں اضافہ کے ذریعہ عام آدمی پر بوجھ عائد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ جس کی بی آر ایس پارٹی شدید مذمت کرتی ہے۔
#Proposed electricity rate hike