تلنگانہ میں معاشی بدحالی کےلئے کانگریس حکومت کی بلڈوزرراج پالیسیاں ذمہ دار
اشیاءاور خدمات ٹیکس کی وصولی کی شرح میں بھاری تخفیف ۔کارگزار صدر بی آرایس کے ٹی آر کا بیان
تلنگانہ میں معاشی بدحالی کےلئے کانگریس حکومت کی بلڈوزرراج پالیسیاں ذمہ دار
اشیاءاور خدمات ٹیکس کی وصولی کی شرح میں بھاری تخفیف ۔کارگزار صدر بی آرایس کے ٹی آر کا بیان
حیدرآباد۔21اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز) کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے ریاست تلنگانہ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی معاشی بدحالی کےلئے کانگریس حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ریاست میں معاشی بدحالی کےلئے کانگریس حکومت کی بلڈوزرراج پالیسیوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ریاست میں اشیاءاور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)کی وصولی میں بی آرایس کے دورحکومت میں ہرسال کم از کم 15فیصد کا اضافہ درج ہواتھاتاہم جارےہ سال ستمبر میں پہلی مرتبہ ےہ شرح گھٹ کر ایک فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے۔انہوںنے کہاکہ تلنگانہ ایک ترقی پذیر ریاست سے اب اترپردیش کی معیشت کے ساتھ مقابلہ کی سمت بڑھ رہی ہے۔انہوںنے کانگریس زیر قیادت حکومت پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تباہ کن پالیسیوں کے باعث آج ریاست جی ایس ٹی کی وصولی میں آخری مقام پر آگئی ہے۔کے ٹی آر نے کہاکہ ریاست میں صرف ایک شعبہ شراب کی فروخت میں ہی فروغ دیکھاجارہاہے۔انہوںنے کہاکہ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کانگریس کی ترجیحات کیاہیں۔کے ٹی آر نے مزید کہاکہ کانگریس پارٹی کے پاس ایک مضبوط اور ابھرتی ہوئی معیشت کو تباہ وبرباد کرنے کی ”خصوصی مہارت “ہے۔کے ٹی آر نے اس توقع کا اظہار کیاکہ چیف منسٹر اس قدر معاشی تباہی کے بارے میں ردعمل کا اظہار کریںگے۔انہوں نے زوردیاکہ ریاست میں صورتحال میں بہتری اور تلنگانہ کی معاشی ترقی کی رفتار کی بحالی کےلئے فی الفور اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔